سینئر صحافی واینکر پرسن عاصمہ شیرازی کو عمران خان کالم کو دی اکانومسٹ میں شائع ہونے پراعتراض کرنا مہنگا پڑگیا، صحافی و پی ٹی آئی رہنما کی شدید تنقید۔
تفصیلات کے مطابق عاصمہ شیرازی نے اپنے تازہ ترین وی لاگ میں عمران خان کے دی اکانومسٹ میں شائع آرٹیکل کے معاملے پردعمل دیتے ہوئے اس میں اسٹیبلشمنٹ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ اگر یہ آرٹیکل نواز شریف، آصف علی زرداری یا مریم نواز جیل سے شائع کرواتے تو کیا ہوتا،پورا میڈیا اس پر تنقید کررہا ہوتا۔
عاصمہ شیرازی کی جانب سے اس تنقید کے جواب میں انہیں سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، مشہور مصنف اور تجزیہ کار عائشہ صدیقہ نے ردعمل دیا اور کہا کہ مرتضیٰ سولنگی اور عاصمہ شیرازی کا یہ پست صحافتی معیار ہے کہ جس میں ان کا خیال ہے کہ کوئی اپنا نقطہ نظر پیش نہیں کرسکتا چاہے وہ ہمارے خلاف ہی کیوں نا ہو۔
عاصمہ شیرازی نے اس ٹویٹ کے جواب میں عائشہ صدیقہ کو جواب دیا اور کہا کہ اب صحافت ہم آ پ سے سیکھیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیراعظم کے مشیر مرزا شہزاد اکبر نے کہا کہ آپ کو کالم سمجھ نہیں آتا تو اتنا ماتم کیوں؟ ایک کالم نےا تنی آگ لگادی، جب سالم بندا باہر آئے گا تو قیامت ہی ہوجائے گی۔
سینئر صحافی صدیق جان نے کہا کہ جیل تو پنجاب حکومت کے کنٹرول میں ہے تو عاصمہ شیرازی اسٹیبلشمنٹ سے سوال کیوں کررہی ہیں۔
صحافی ارم زعیم نے کہا کہ سزا یافتہ اشتہاریوں کی پیمرا بندش ختم کروانے والی عاصمہ شیرازی کو کوئی خبر دے کہ عمران خان سزا یافتہ نہیں ہیں بلکہ انہیں ریاستی بدمعاشی کے زور پر جیل میں رکھا گیا ہے۔
اینکر طارق متین نے کہا کہ ایک شخص چار ہفتوں کا کہہ کر علاج کروانے گیا، چار سال بعد واپس آیا، پیمرا پابندی کے باوجود وہاں سے تمام چینلز پر آتا رہا، اس پر عاصمہ شیرازی نے کوئی اعتراض اٹھایا؟
صحافی جمی ورک نے کہا کہ قرب قیامت کی نشانی ہے کہ عاصمہ شیرازی دی اکانومسٹ کو صحافتی آداب سکھارہی ہیں۔
احمد جواد نے کہا کہ پاکستان کا کوئ صحافی یا سیاست دان اکانومسٹ میں ایک لفظ لکھنے کا اہل نہیں، اگر یقین نہیں تو آپ کوشش کرکے دیکھ لیں، اور پھر بھی نا یقین آۓ، تو جیل سے باہر آصف زرداری یا نواز شریف یا ککڑ کو کہیں کہ اکانومسٹ میں آرٹیکل لکھ کر دکھائیں۔
فیاض شاہ نے نواز شریف کے حق میں لکھےعاصمہ شیرازی کے ایک کالم کا تراشہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ شر ازی خود بی بی سی میں سزا یافتہ مجرم نوازشریف کی شان مںئ قصیدے لکھا کرتی تھیں، ان قلم فروشوں کو شرم تو چھو کر بھی نہیں گزری۔
راشد بنگش نے ردعمل دیا کہ عاصمہ شیرازی نے 3 نام لئیے نواز شریف ، آصف زرداری ، مریم۔نواز کہ اگر ان تینوں نے دی اکانومسٹ میں کالم لکھا ہوتا تو ۔۔۔۔۔۔۔پی ٹی آئی اعتراض کرتی ہمارا چیلینج ہے یہ تینوں شخصیات بغیر کسی اور کی مدد اور نقل کے صرف 10 لائنیں لکھ دیں دی اکانومسٹ میں ہم خان صاحب کو کہ دیں گے ان کو میدان دے دو قبول ہے چیلینج ؟