اکبر ایس بابر نےعمران خان کو مل کر چلنے کی پیشکش کر دی

akbrbabrpeeesjsh.png

پارٹی کا شیرازہ بکھر چکا ہے لیکن ہم نے آگے جانا ہے جس کیلئے مصالحتی راستہ اختیار کرنے کی ضرورت: اکبر ایس بابر

اکبر ایس بابر کی طرف سے پی ٹی آئی کو بچانے کیلئے بانی چیئرمین کو ساتھ مل کر چلنے اور بات چیت سے اپنے مسئلے حل کرنے کی پیشکش کر دی گئی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریک انصاف کی کالعدم قیادت کی جانب سے انٹراپارٹی انتخابات کے نام پر ڈھونگ رچانے کی کوشش کو موخر کرنا خوش آئندہ۔ نئے انٹراپارٹی انتخابات کے نام پر یہ عمل جاری رکھا جاتا تو تحریک انصاف کو ناقابل تلافی نقصان ہونا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ کوشش کر رہے ہیں کہ تحریک انصاف کو ایک جمہوری ادارے میں تبدیل کیا جائے جو قانون سے بالاتر نہ ہو۔ تحریک انصاف کو ایسی قیادت دینا چاہتے ہیں جو قوم کو بگاڑنے کے بجائے بنانے پر توجہ دے، ہمارے نوجوانوں کی زبانوں پر گالیاں اور ہاتھوں میں ڈنڈا نہ ہو، انہی بنیادی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ سیاسی جماعت قائم کی گئی تھی۔

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی جماعت ایک خوبصورت خواب تھا جو اب ڈرائونی حقیقت میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ انٹراپارٹی انتخابات کا مقابلہ کریں گے جس کے لیے ایک پٹیشن بھی تیار کر رکھی تھی، قبضہ گروپ پارٹی کی آخری کوشش ناکام ہو گئی ورنہ پی ٹی آئی ڈی لسٹ بھی ہو سکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ قانون طور پر پاکستان تحریک انصاف کی تمام قیادت کالعدم ہو چکی ہے، جماعت میں اب ایک خلا ہے جسے پورا کرنے کیلئے ہم ایک نیشنل کانفرنس بلائی۔ تحریک انصاف نے جن کے گھر سے جنم لیا تھا وہ بھی کانفرنس میں شریک ہوئے، ہر روز حالات ثابت کر رہے ہیں کہ ہم نے جو جدوجہد شروع کی تھی وہ درست ہے۔

اکبر ایس بابر کا کہنا ہماے اورپر الزامات لگا کر کردارکشی کی گئی لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹے، 8 سال بعد فارن فنڈنگ کیس میں یہ جھوٹے ثابت ہو گئے، انٹراپارٹی انتخابات کے معاملے پر بھی ہم سرخرو ہوئے اور الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ انتخابات کے نام پر دھوکا کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے بہت سے نوجوان پراپیگنڈا کے متاثری ہیں جنہیں میں معصوم سمجھتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ میں اس جماعت کا دشمن ہوں حالانکہ میں پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دوست ہوں۔ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو آج پیشکش کر رہا ہوں کہ پارٹی کا شیرازہ بکھر چکا ہے لیکن اب ہم نے آگے جانا ہے جس کیلئے ایک مصالحتی راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ بانی چیئرمین اپنی طرف سے تین نمائندوں اور ایک وکیل کو نامزد کر دیں، ہم بھی نمائندے اور وکیل نامزد کر دیں گے جو آپس میں صلاح مشورے سے ایک فریم ورک تیار کریں گے۔ حالات بہت بگڑ چکے ہیں اور بہت سا نقصان ہوا ہے، پارٹی ورکرز کو دیکھ پر مجھے بہت دکھ ہوتا ہے کہ وہ کیسے اندھی تقلید کرتے رہے؟
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
اگر میں اکبر ایس بابر ہوتا تو اپنے وکیپیڈیا پر انٹرو پڑھ کر ہی کنپٹی پر گولی مار کر خود کشی کر لیتا

Screenshot-2024-02-02-3-50-04-PM.png
 

Altruist

Minister (2k+ posts)
Who is this joker?

If this man is so capable, why can't he make his party, like Paervaiz Khattack and others,, and see his standing in the people?

This duffer got a new life because of idot like Qazi Isa who entertained his petition and gave a verdict without asking for proof of his membership in PTI.
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
akbrbabrpeeesjsh.png

پارٹی کا شیرازہ بکھر چکا ہے لیکن ہم نے آگے جانا ہے جس کیلئے مصالحتی راستہ اختیار کرنے کی ضرورت: اکبر ایس بابر

اکبر ایس بابر کی طرف سے پی ٹی آئی کو بچانے کیلئے بانی چیئرمین کو ساتھ مل کر چلنے اور بات چیت سے اپنے مسئلے حل کرنے کی پیشکش کر دی گئی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریک انصاف کی کالعدم قیادت کی جانب سے انٹراپارٹی انتخابات کے نام پر ڈھونگ رچانے کی کوشش کو موخر کرنا خوش آئندہ۔ نئے انٹراپارٹی انتخابات کے نام پر یہ عمل جاری رکھا جاتا تو تحریک انصاف کو ناقابل تلافی نقصان ہونا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ کوشش کر رہے ہیں کہ تحریک انصاف کو ایک جمہوری ادارے میں تبدیل کیا جائے جو قانون سے بالاتر نہ ہو۔ تحریک انصاف کو ایسی قیادت دینا چاہتے ہیں جو قوم کو بگاڑنے کے بجائے بنانے پر توجہ دے، ہمارے نوجوانوں کی زبانوں پر گالیاں اور ہاتھوں میں ڈنڈا نہ ہو، انہی بنیادی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ سیاسی جماعت قائم کی گئی تھی۔

اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی جماعت ایک خوبصورت خواب تھا جو اب ڈرائونی حقیقت میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ انٹراپارٹی انتخابات کا مقابلہ کریں گے جس کے لیے ایک پٹیشن بھی تیار کر رکھی تھی، قبضہ گروپ پارٹی کی آخری کوشش ناکام ہو گئی ورنہ پی ٹی آئی ڈی لسٹ بھی ہو سکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ قانون طور پر پاکستان تحریک انصاف کی تمام قیادت کالعدم ہو چکی ہے، جماعت میں اب ایک خلا ہے جسے پورا کرنے کیلئے ہم ایک نیشنل کانفرنس بلائی۔ تحریک انصاف نے جن کے گھر سے جنم لیا تھا وہ بھی کانفرنس میں شریک ہوئے، ہر روز حالات ثابت کر رہے ہیں کہ ہم نے جو جدوجہد شروع کی تھی وہ درست ہے۔

اکبر ایس بابر کا کہنا ہماے اورپر الزامات لگا کر کردارکشی کی گئی لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹے، 8 سال بعد فارن فنڈنگ کیس میں یہ جھوٹے ثابت ہو گئے، انٹراپارٹی انتخابات کے معاملے پر بھی ہم سرخرو ہوئے اور الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ انتخابات کے نام پر دھوکا کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے بہت سے نوجوان پراپیگنڈا کے متاثری ہیں جنہیں میں معصوم سمجھتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ میں اس جماعت کا دشمن ہوں حالانکہ میں پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دوست ہوں۔ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو آج پیشکش کر رہا ہوں کہ پارٹی کا شیرازہ بکھر چکا ہے لیکن اب ہم نے آگے جانا ہے جس کیلئے ایک مصالحتی راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ بانی چیئرمین اپنی طرف سے تین نمائندوں اور ایک وکیل کو نامزد کر دیں، ہم بھی نمائندے اور وکیل نامزد کر دیں گے جو آپس میں صلاح مشورے سے ایک فریم ورک تیار کریں گے۔ حالات بہت بگڑ چکے ہیں اور بہت سا نقصان ہوا ہے، پارٹی ورکرز کو دیکھ پر مجھے بہت دکھ ہوتا ہے کہ وہ کیسے اندھی تقلید کرتے رہے؟
Akbar S. Baber kaun hay, kia karta hai?