اکبر ایس بابر کی لانچنگ اور الزامات پر پی ٹی آئی چیف الیکشن کمشنر کا ردعمل

niazu11h2.jpg


بیرسٹر گوہر خان چیئرمین پی ٹی آئی منتخب ہوئے تو پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی, جس پرچیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی نیاز اللہ نیازی کہتے ہیں کہ پارٹی الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت یکم دسمبر دوپہر 3 بجے تک تھا، صرف گوہر خان پینل کے کاغذات ملے، اکبر بابر شام 5 بجے آئے، کوئی مسئلہ تھا تو رابطہ کرتے، میں ضرور حل کرتا، قانون کے مطابق الیکشن ہوئے، بلے کا نشان ملے گا،

پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے بنائے گئے چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے رولز کے تحت الیکشن کروا دیے، پارٹی بلے کے نشان پر ہی الیکشن لڑے گی۔

جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے نیاز اللہ نیازی کا کہنا تھا ہمیں 20 دن دیے گئے کہ دوسرا الیکشن کریں، ہم نے رولز کے تحت الیکشن کروا دیے، پوری امید ہے کہ پی ٹی آئی بلے کے نشان پر ہی عام انتخابات میں حصہ لے گی۔

ان کا کہنا تھا رولز کے مطابق ریٹرننگ افسر نے مجھے ون پینل لسٹیں دیں، پارٹی نے کسی کو منع نہیں کیا تھا کہ الیکشن میں حصہ نہیں لینا، ہمارے پاس ان نشستوں کے لیے کسی اورامیدوار نے کاغذات نہیں جمع کیے۔

ان کا کہنا تھا اکبر ایس بابر نے ایسے ہی ہائپ بنائی کہ ایسے انٹرا پارٹی انتخابات ہو رہے ہیں، ان کے بیان کو مسترد کرتا ہوں، میں الیکشن کمشنر تھا میرے پاس آتے تو یقین کریں میں ان کا فیصلہ کرتا۔

نیاز اللہ نیازی کا مزید کہنا تھا اگلے ہفتے میں عام انتخابات کے لیے شیڈول آرہا ہے، تحریک انصاف کو کسی نہ کسی طریقے سے ان مراحل سے آؤٹ کیا جا رہا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر تنقید کرنے والوں پر حیرت ہو رہی ہے، وہ سیاسی جماعتیں تنقید کر رہی ہیں جو انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کراتیں۔ یہ جماعتیں عام انتخابات میں بھی دھاندلی کرتی ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر تنقید کرنے والی سیاسی جماعتوں نے کیا خود کبھی جماعت میں انتخابات کرائے ہیں؟ پی ٹی آئی نے ہر دفعہ انٹرا پارٹی انتخابات کرائے ہیں، پیپلز پارٹی کو بھی خود اپنے الیکشن دیکھنے چاہیں۔

چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی نیاز اللہ نیازی نے مزید کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق20 دنوں کے اندر الیکشن کرائے ، آئین اور قانون کے مطابق ہی انٹر ا پارٹی انتخابات کرائے ہیں، کل ہم انتخابات کا نوٹیفیکیشن کر کے سوموار کو الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ تکنیکی طور پر سیاسی میدان سے باہر کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔ بانی رہنما پی ٹی آئی اکبر ایس بابرکی تنقید سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئےنیاز اللہ نیازی نے کہا کہ اکبر ایس بابر پارٹی سے ڈس کوالیفائی ہو چکے ہیں، انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا، اس لیے انہیں تو انٹرا پارٹی انتخابات پر تنقید کرنی ہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کیا جس میں پشاور سے تعلق رکھنے والے بیرسٹر گوہر علی خان کو عمران خان کی جگہ پارٹی کا چیئرمین منتخب کیا گیا جبکہ عمر ایوب مرکزی جنرل سیکرٹری ہوں گے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے انٹرا پارٹی الیکشن کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن الیکشن کمیشن اور پارٹی کے آئین کے بھی خلاف ہیں۔
 
niazu11h2.jpg


بیرسٹر گوہر خان چیئرمین پی ٹی آئی منتخب ہوئے تو پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی, جس پرچیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی نیاز اللہ نیازی کہتے ہیں کہ پارٹی الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت یکم دسمبر دوپہر 3 بجے تک تھا، صرف گوہر خان پینل کے کاغذات ملے، اکبر بابر شام 5 بجے آئے، کوئی مسئلہ تھا تو رابطہ کرتے، میں ضرور حل کرتا، قانون کے مطابق الیکشن ہوئے، بلے کا نشان ملے گا،

پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے بنائے گئے چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے رولز کے تحت الیکشن کروا دیے، پارٹی بلے کے نشان پر ہی الیکشن لڑے گی۔

جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے نیاز اللہ نیازی کا کہنا تھا ہمیں 20 دن دیے گئے کہ دوسرا الیکشن کریں، ہم نے رولز کے تحت الیکشن کروا دیے، پوری امید ہے کہ پی ٹی آئی بلے کے نشان پر ہی عام انتخابات میں حصہ لے گی۔

ان کا کہنا تھا رولز کے مطابق ریٹرننگ افسر نے مجھے ون پینل لسٹیں دیں، پارٹی نے کسی کو منع نہیں کیا تھا کہ الیکشن میں حصہ نہیں لینا، ہمارے پاس ان نشستوں کے لیے کسی اورامیدوار نے کاغذات نہیں جمع کیے۔

ان کا کہنا تھا اکبر ایس بابر نے ایسے ہی ہائپ بنائی کہ ایسے انٹرا پارٹی انتخابات ہو رہے ہیں، ان کے بیان کو مسترد کرتا ہوں، میں الیکشن کمشنر تھا میرے پاس آتے تو یقین کریں میں ان کا فیصلہ کرتا۔

نیاز اللہ نیازی کا مزید کہنا تھا اگلے ہفتے میں عام انتخابات کے لیے شیڈول آرہا ہے، تحریک انصاف کو کسی نہ کسی طریقے سے ان مراحل سے آؤٹ کیا جا رہا ہے۔


چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر تنقید کرنے والوں پر حیرت ہو رہی ہے، وہ سیاسی جماعتیں تنقید کر رہی ہیں جو انٹرا پارٹی انتخابات نہیں کراتیں۔ یہ جماعتیں عام انتخابات میں بھی دھاندلی کرتی ہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر تنقید کرنے والی سیاسی جماعتوں نے کیا خود کبھی جماعت میں انتخابات کرائے ہیں؟ پی ٹی آئی نے ہر دفعہ انٹرا پارٹی انتخابات کرائے ہیں، پیپلز پارٹی کو بھی خود اپنے الیکشن دیکھنے چاہیں۔

چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی نیاز اللہ نیازی نے مزید کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق20 دنوں کے اندر الیکشن کرائے ، آئین اور قانون کے مطابق ہی انٹر ا پارٹی انتخابات کرائے ہیں، کل ہم انتخابات کا نوٹیفیکیشن کر کے سوموار کو الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ تکنیکی طور پر سیاسی میدان سے باہر کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔ بانی رہنما پی ٹی آئی اکبر ایس بابرکی تنقید سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئےنیاز اللہ نیازی نے کہا کہ اکبر ایس بابر پارٹی سے ڈس کوالیفائی ہو چکے ہیں، انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا، اس لیے انہیں تو انٹرا پارٹی انتخابات پر تنقید کرنی ہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کیا جس میں پشاور سے تعلق رکھنے والے بیرسٹر گوہر علی خان کو عمران خان کی جگہ پارٹی کا چیئرمین منتخب کیا گیا جبکہ عمر ایوب مرکزی جنرل سیکرٹری ہوں گے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے انٹرا پارٹی الیکشن کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن الیکشن کمیشن اور پارٹی کے آئین کے بھی خلاف ہیں۔
aik or ganja...... har tarf ganja he ganja ..