
پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض ملنے کے بعد ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) کی طرف سے بھی 3 سالوں کے لیے 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی طرف سے قرض ملنے کے بعد ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی طرف سے 3 سالوں کے لیے 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ کا اعلان کر دیا گیا ہے اگلے سال 2025ء میں 1 ارب 85 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی فنانسنگ ہو گی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے حکام کا کہنا ہے کہ سال 2026ء کے دوران 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کا تخمینہ ہے اور سال 2027ء میں 2 ارب 25 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 3 سالوں کے دوران مجموعی طور پر 2اعشاریہ 8 ارب ڈالر کی رعایتی فنانسنگ دی جائے گی۔
ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی فنانسنگ سے ملنے والی رقم پاکستان میں ایس او ایز ریفارمنز، ایف بی آر ڈیجیٹلائزیشن، ایکسپورٹ پروموشن، ریسورس موبلائزیشن، کلائمیٹ اینڈ ڈیزاسٹر، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں خرچ کی جائے گی۔ دوسری طرف پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے عالمی بینک کی طرف سے فنڈنگ میں تیزی آئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1844003918222942386
کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف ناجےبین ہیسن کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ پاکستان کو جنیوا ڈونرز کانفرنس میں 2 ارب ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا تاہم مختلف منصوبوں کے لیے 2 ارب ڈالر سے زیادہ کے فنڈز دستیاب ہیں اور اس سے مجموعی طور پر 1 کروڑ 30 لاکھ متاثرین کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
ناجےبین ہیسن کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں میں 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تعمیرنو، ریلیف اور بحالی کے منصوبوں پر خرچ کیے گئے جبکہ 1اعشاریہ 55 ارب ڈالر بحالی وتعمیرنو کے نئے منصوبوں کے لیے ہیں۔ صوبہ سندھ میں تعمیرنو اور بحالی کے منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان کے بعض منصوبوں پر انتہائی سست روی سے کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ کے منصوبوں کیلئے 81 کروڑ 60 لاکھ ڈالر جاری ہو چکے جہاں تعمیرنو کے 50،50 کروڑ ڈالر کے ہائوسنگ منصوبوں پر عملدرآمد ہو رہا ہے، صوبہ بلوچستان میں اب تک صرف 104 بینک اکائونٹ کھولے گئے ہیں جس کی وجہ سے وہاں پر ہائوسنگ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں تعلیم، صحت اور سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پر 17 کروڑ 70 لاکھ ڈالر خرچ کیے جا رہے ہیں، آئی ایم ایف کی فنڈنگ میں صوبہ سندھ میں نئی سڑکوں کی تعمیر کرنے کے لیے 55اعشاریہ 7 ملین ڈالر خرچ ہوں گے۔ عالمی بینک نے صوبہ پنجاب میں آبپاشی منصوبہ کے لیے 45 ملین ڈالر رکھے ہیں جبکہ پاکستان جیسے کم آمدنی والے ملکوں کے لیے خصوصی ایمرجنسی فنڈنگ کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14adbfinanncinf.png