
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جہانگیر خان ترین اور ان کے بیٹے علی خان ترین پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہو سکی۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی طرف سے سابق رہنما پاکستان پیپلزپارٹی جہانگیر خان ترین اور ان کے بیٹے علی خان ترین پر قائم کیے گئے منی لانڈرنگ کیس کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کیلئے لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے مطابق جہانگیر خان ترین اور ان کے بیٹے علی خان ترین پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہو سکی، اب وزارت داخلہ سے کیس کے حوالے سے جواب مانگا گیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کی طرف سے دونوں باپ بیٹا کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج کرنے کیلئے وزارت داخلہ کی طرف سے جواب موصول ہونے پر بہت جلد متعلقہ مجسٹریٹ سے رابطہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ سابق رہنما پی ٹی آئی جہانگیر خان ترین پر 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
دوسری طرف ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کو بیلنسنگ ایکٹ کے تحت نااہل کروایا گیا تھا۔ عمران خان نے اپنے ہر محسن کو دسا ہے، ایسے لوگ محسن کش، ائین کش، سیاسی خودکش قوم کی قیادت کے اہل نہیں ہیں۔ وائٹ پیپر جاری کرنے سے عمران خان کے کالے کیریکٹر کو سفید نہیں کیا جا سکتا۔
عمران خان کے وزاتِ عظمیٰ کامیابی سے حاصل کرنے میں جہانگیر خان ترین کا کردار سب سے اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے نے 2018ء میں عام انتخابات کے دوران آزاد حیثیت میں کامیاب ہونے والے متعدد ارکان کو تحریک انصاف میں شامل کروایا تھا۔ جہانگیر خان ترین سپریم کورٹ سے عمر بھر کیلئے نااہل ہونے کے باوجود سابق وزیراعظم عمران خان کے بعد پی ٹی آئی میں سب سے بااثر آدمی تصور کیے جاتے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11hajahaaloagiiarelif.jpg