
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان، امریکہ کی جانب سے ایف-16 پروگرام کے لیے 397 ملین ڈالرز کے اجرا کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک-امریکہ تعلقات دیرینہ ہیں اور ایف-16 پروگرام بھی ان تعلقات کا حصہ ہے۔
ترجمان نے بریفنگ میں مزید بتایا کہ گزشتہ روز امریکہ سے 8 غیر قانونی پاکستانی وطن واپس پہنچے ہیں۔ ان افراد کی واپسی کے سلسلے میں پاکستان، امریکی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے اور انہیں ڈی پورٹ کیے جانے میں سہولت فراہم کر رہا ہے۔ تاہم، ان افراد کی مکمل تفصیلات سے ایف آئی اے یا وزارت داخلہ آگاہ کر سکتی ہے۔ ترجمان کے مطابق، یہ امریکہ سے جلا وطن ہونے والے پاکستانیوں کا پہلا بیچ تھا۔
https://twitter.com/x/status/1895494013916254407
ایک سوال کے جواب میں، شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بیرونِ ملک منتقلی کے خواہشمند افغان شہریوں کے حوالے سے مختلف ممالک کے ساتھ مفاہمت موجود ہے۔ کچھ ممالک نے مخصوص تعداد میں افغانوں کو اپنے ملک لے جانے کی حامی بھری ہے، اور اس منتقلی کے لیے مخصوص ڈیڈ لائنز طے کی گئی ہیں۔ اگر ان ڈیڈ لائنز تک افغان شہریوں کی منتقلی ممکن نہ ہوئی، تو متعلقہ ادارے آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں چھوڑے گئے جدید امریکی ہتھیاروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ متعدد بار بین الاقوامی سطح پر اٹھایا جا چکا ہے۔ ان کے مطابق، یہ جدید ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ چکے ہیں اور پاکستان کے اندر دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، مگر وہاں موجود دہشت گرد عناصر اور جدید ہتھیاروں کی موجودگی خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔