ایچ آر سی پی کی خواتین کارکنوں کی مسلسل حراست،عمران سے روا سلوک پر تشویش

HRCP-pakistan-imran-khan-pti.jpg


ایچ آر سی پی کا خواتین کارکنوں کی مسلسل حراست اور عمران خان سے روا سلوک پر اظہار تشویش

سیاسی کارکنوں کے ساتھ کیا جانے والا ایسا سلوک ریاستی اداروں کے حق میں نہیں ہے: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی طرف سے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی خواتین کی مسلسل حراست پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرپرسن ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) حنا جیلانی نے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی خواتین کی مسلسل حراست اور سربراہ تحریک انصاف عمران خان سے اٹک جیل میں روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے جس میں بہت سے سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

حنا جیلانی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف سے وابستہ خواتین کو کسی نہ کسی شکل میں حراست میں لیے ہوئے اب 3 مہینوں سے زائد کا وقت گزر چکا ہے۔ اب تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کتنی خواتین جیل میں قید ہیں، کیا الزامات عائد کیے گئے ہیں، کہاں سے حراست میں لیا گیا؟ کن عدالتوں میں پیش کیا جائیگا اور کیا ان کے ریمانڈ کیلئے چالان جاری کیے گئے ہیں، یہ صورتحال قابل قبول نہیں۔

ایچ آر سی پی کے مطابق ضابطہ فوجداری کی دفعہ 167 کے تحت سوائے سنگین جرائم کے مقدمات میں ملوث ہونے کے علاوہ خواتین کا ریاستی تحویل میں ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا۔ ریاست کا فرض ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی شہری کو حراست میں لینے کیلئے قانونی طریقہ کار پر عملدرآمد کرنے کے علاوہ حراست میں لیے گئے شہری کی تفصیلات کو عوامی سطح پر دستیابی بھی یقینی بنائے تاکہ ان کے جائز قانونی حق کا تحفظ کیا جا سکے۔

ہیومن رائٹس کمیشن کی طرف سے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے خواتین کارکنوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تاریخی طور پر مختلف سیاسی جماعتوں کے سیاسی کارکنوں کے ساتھ کیا جانے والا ایسا سلوک ریاستی اداروں کے حق میں نہیں ہے۔ انسانی حقو ق کی تنظیم کی طرف سے زور دیا گیا ہے کہ اس سلسلے کو اب ختم ہونا چاہیے۔

ایچ آر سی پی کی طرف سے سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ اٹک جیل میں پاکستان کے جیل قوانین 1978ء کی خلاف ورزی کرتے ہوئے روا رکھنے جانے والے سلوک کے حوالے سے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ ایچ آر سی پی نے پنجاب کے محکمہ جیل خانہ جات سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عمران خان کو وہ تمام سہولیات مہیا کی جائیں جو سابق وزیراعظم ہونے کے ناطے ان کو دی جانی چاہئیں۔