ای اوبی آئی میں غیرقانونی بھرتی ہونےوالےدرجنوں ملازمین20ویں گریڈ تک جاپہنچے

5eobi.jpg

ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن(ای او بی آئی) میں گریڈ 17 سے 18 کی 80 سے زائد غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی بھرتیوں کی نشاندہی کیلئے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پرآگئی ہے جس کے مطابق مختلف ادوار میں کوٹے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 80 سے زائد افسران کو بھرتی کیا گیا، غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے افسران ترقی پاتے پاتے اب گریڈ 20 تک پہنچ چکے ہیں اور اہم عہدوں پر فائض ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان میں چند افسران ایسے بھی ہیں جو ترقی کرتے کرتے اپنے اپنے شعبوں کے سربراہان بھی بن چکے ہیں، غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے تحقیقات ای او بی آئی کے سابق چیئرمین کے دور میں شروع کی گئی تھیں۔


واضح رہے کہ سابق چیئرمین ای او بی آئی خاقان مرتضیٰ نے2018 میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کی مگر ادارے میں افسران کے اثر رسوخ کے باعث تحقیقات مکمل نہ ہوسکیں، جولائی 2020 میں اگلے چیئرمین اظہر حمید نے تحقیقات شروع کی، تحقیقاتی کمیٹی نے ایک ماہ میں رپورٹ مرتب کرکے پیش کردی۔

اس رپورٹ کو عدالت میں جمع کروانے کیلئے سندھ ہائی کورٹ 5 ماہ پہلے ہی حکم دے چکی ہے مگر یہ رپورٹ عدالت میں پیش نہیں گئی، سابق چیئرمین اظہر حمید کا کہنا ہے کہ رپورٹ وفاقی سیکرٹری کو بھجوادی ہے کارروائی کا اختیار بھی انہیں ہی ہے رپورٹ ملنے کے چند ماہ بعد ہی ریٹائرڈ ہوگیا تھا۔
 

Back
Top