Amal
Chief Minister (5k+ posts)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
اِعْلَمُوٓا اَنَّمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَا لَعِبٌ وَّلَـهْوٌ وَّزِيْنَةٌ وَّّتَفَاخُـرٌ بَيْنَكُمْ وَتَكَاثُـرٌ فِى الْاَمْوَالِ وَالْاَوْلَادِ ۖ كَمَثَلِ غَيْثٍ اَعْجَبَ الْكُفَّارَ نَبَاتُهٝ ثُـمَّ يَهِيْجُ فَتَـرَاهُ مُصْفَرًّا ثُـمَّ يَكُـوْنُ حُطَامًا ۖ وَفِى الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيْدٌۙ وَّمَغْفِرَةٌ مِّنَ اللّـٰهِ وَرِضْوَانٌ ۚ وَمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَآ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ . الحدید : 20
جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زیبائش اور ایک دوسرے پر آپس میں فخر کرنا اور ایک دوسرے پر مال اور اولاد میں زیادتی چاہنا ہے، جیسے بارش کی حالت کہ اس کی سبزی نے کسانوں کو خوش کر دیا پھر وہ خشک ہو جاتی ہے تو تو اسے زرد شدہ دیکھتا ہے پھر وہ چورا چورا ہو جاتی ہے، اور آخرت میں سخت عذاب ہے، اور اللہ کی مغفرت اور اس کی خوشنودی ہے، اور دنیا کی زندگی سوائے دھوکے کے اسباب کے اور کیا ہے۔
فرمان باری تعالیٰ ہے: ہر متنفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے اور تم کو قیامت کے دن تمہارے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، تو جو شخص آتش جہنم سے دُور رکھا گیا اور جنت میں داخل کیا گیا وہ مراد کو پہنچ گیا اور دنیا کی زندگی تو دھوکے کا سامان ہے ۔ ( آل عمران :185)
الله تعالیٰ فرمارہے ہیں : بَلْ تُؤْثِرُونَ الْحَیَاةَ الدُّنْیَا تم دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو ۔ وَالْآخِرَةُ خَیْرٌ وَأَبْقَیٰ اور یاد رکھو کہ آخرت بہترین بھی ہے اور ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔
حضرت یوسف علیہ السلام کی اللہ سے دعا : توفنی مسلما والحقنی بالصالحین ، کہ اے اللہ ! مجھے مسلمان کی حالت میں وفات دے اور مجھے نیک لوگوں میں شامل فرمالے۔
اگر انسان کے پاس سونے کی دو وادیاں بھی ہوں پھر بھی اس کی چاہت ہوگی کہ کاش اسے تیسری بھی مل جاتی ۔ انسان کی (حرص ) کے پیٹ کو سوائے ( قبر کی ) مٹی کے اور کوئی چیز نہیں بھر سکتی ۔ ( بخاری )
آپؐ نے ارشاد فرمایا : دنیا سے بے رغبت ہوجاؤ تو ﷲ تعالیٰ تم سے محبت کرے گا ، لوگوں کے پاس جو کچھ مال ومتاع ہے اس سے بے نیاز ہوجاؤ تو لوگ تمہیں چاہنے لگیں گے ۔ ( صحیح ۔ابن ماجہ )
بندہ مومن دنیا سے اپنا دل نہیں لگاتا ، وہ اپنی ساری توجہ آخرت پر مرکوز رکھتا ہے ، گذر اوقات کے لیے وہ ضرور محنت مزدوری کرتا ہے ، تجارت وزراعت اور دنیا کے تمام حلال اور جائز ذرائع استعمال کرکے ایک باوقار زندگی گذارتے ہوئے بھی آخرت کو کبھی نہیں بھولتا ،رسول اکرم ؐ کا یہ ارشاد گرامی ہمیشہ اس کی نظروں میں رہتا ہے کہ : اگر دنیا اﷲ تعالیٰ کی نظر میں مچھر کے پر کے برابر بھی ہوتی تو کسی کافر کو پینے کی خاطر ایک گھونٹ پانی بھی نہیں ملتا ۔ ( ترمذی )
عقل مند آدمی وہ ہے جس نے اپنے نفس کو قابو میں رکھا اور ایسے کام کئے جس کا فائدہ اسے موت کے بعد ملے گا ۔ ( بخاری )