بحریہ ٹاؤن کی جائیدادیں سیل، اکاؤنٹس منجمد اور گاڑیاں ضبط

screenshot_1742231697873.png


قومی احتساب بیورو (نیب) نے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض احمد اور دیگر افراد کے خلاف فراڈ کے زیر تفتیش مقدمات میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے کراچی، لاہور، تخت پڑی، نیو مری گولف سٹی اور اسلام آباد میں کثیر المنزلہ رہائشی و کمرشل جائیدادوں کو سر بمہر کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ، سیکڑوں بینک اکاؤنٹس منجمد اور درجنوں گاڑیاں ضبط کر لی گئی ہیں۔

نیب کے اعلامیے کے مطابق، ملک ریاض احمد اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کراچی، تخت پڑی، راولپنڈی اور نیو مری میں بحریہ ٹاؤن کے نام پر سرکاری و نجی زمینوں پر غیر قانونی قبضہ، بغیر اجازت ہاؤسنگ سوسائٹیاں قائم کرنے، اور عوام سے اربوں روپے کا فراڈ کرنے کے الزامات کے ساتھ ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔

نیب نے ان ملزمان کے خلاف اسلام آباد اور کراچی کی احتساب عدالتوں میں متعدد ریفرنسز دائر کیے ہیں، اور عدالتوں نے تمام ملزمان کو طلب کیا ہے۔

نیب کے مطابق، ملک ریاض احمد، جو عدالتی مفرور کی حیثیت سے دبئی میں مقیم ہیں، نے حال ہی میں وہاں لگژری اپارٹمنٹس کی تعمیر کا نیا منصوبہ شروع کیا ہے۔ نیب کے پاس شواہد ہیں کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے کچھ افراد اس منصوبے میں سرمایہ کاری کے لیے اپنی رقم دبئی منتقل کر رہے ہیں، جو منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتا ہے۔

نیب نے واضح کیا کہ اس منصوبے کے لیے پاکستان سے منتقل ہونے والے کسی بھی فنڈ کو منی لانڈرنگ تصور کیا جائے گا، اور ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز قانونی کارروائی کی جائے گی۔

نیب نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے کسی بھی پرکشش لالچ سے گریز کریں اور اپنی محنت سے کمائی گئی بچت کی حفاظت کریں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب بحریہ ٹاؤن پاکستان کے خلاف بغیر کسی تاخیر یا دباؤ کے اپنی قانونی کارروائیاں جاری رکھے گا، تاکہ پاکستان کے شہریوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جا سکے۔

نیب نے دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر مفرور ملزمان کو پاکستان واپس لانے کے لیے بھرپور کوششیں شروع کر رکھی ہیں، تاکہ ایسے افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

نیب کی یہ کارروائی ملک ریاض احمد اور ان کے ساتھیوں کے خلاف فراڈ، غیر قانونی قبضہ، اور منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت کی گئی ہے۔ جائیدادوں کو سر بمہر کرنے، اکاؤنٹس منجمد کرنے، اور گاڑیاں ضبط کرنے کے علاوہ، نیب نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ بحریہ ٹاؤن کے پرکشش لالچ سے بچیں۔ نیب کا کہنا ہے کہ وہ مفرور ملزمان کو پاکستان واپس لانے اور انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہے۔
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
oh aye. I am sure Imran Khan is involved in all the above corruption.
Another case, or, come to think of it, many cases against him are in order.
Similar to the £192 million case. Where the land was given to MR by Zardari & co in exchange for worthless land. SCP penalised MR and asked him to pay billions of rupees as a fine.
In an unrelated transaction, he then transferred £192 million to the UK for investment, out of which one was the purchase of 1 Hyde Park in London. NCA got the wiff and blocked his and his son's bank accounts; they also cancelled their visas.
Malik Riaz struck a deal with NCA to transfer the money to SCP Fine's account.
In a completely unrelated transaction that happened months before all above, MR also gifted some worthless land for the establishment of an Islamic university. Despite IK not having any commercial interests in the university or it's running. They accused and charged him with money laundering. Even though he never touched the money physically or through his bank accounts. He was not accused of money laundering by the NCA.
Despite all these facts, he is found guilty of money laundering.
Now the same £192 million is used to build a Danish university, but this time building a university from the laundered money is kosher and allowed. Why was IK accused of theft, when no money was taken by him, and it was there with the SCP? Why is he accused of money laundering, when, in fact, he never touched the money?

Malik Riaz still not testifying against IK. 🤣 🤣
 

Back
Top