برطانوی شہزادے اینڈریو پر امریکی عدالت میں جنسی زیادتی کا مقدمہ دائر

4.jpg

امریکی فلم پروڈیوسر اور سرمایہ کار جیفرے ایپسٹین پر درجنوں خواتین نے جنسی زیادتی اور جسم فروشی کروانے جیسے سنگین الزامات عائد کیے۔ ملزم کو گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ چلایا گیا اور جیل میں ہی اس کی موت واقع ہو گئی۔

جیفرے کی کئی بین الاقوامی شخصیات کے ساتھ دوستی تھی، جن میں برطانوی شہزادہ اینڈریو بھی شامل تھے۔ چنانچہ اب جیفرے پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کرنے والی ایک خاتون نے شہزادہ اینڈریو پر بھی وہی سنگین الزام عائد کر دیا ہے۔

اس خاتون کا نام ورجینیا رابرٹس گوئفر ہے جس نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے کئی موقعوں پر شہزادہ اینڈریو کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیا گیا اور کئی بار شہزادہ اینڈریو نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ورجینیا رابرٹس نے الزام عائد کیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو کے ہاتھوں اس کے ساتھ یہ سلوک جیفرے ایپسین کے گھر اور اس کی دیگر جگہوں پر ہوا، جہاں وہ پارٹیوں میں شریک ہوتی تھی اور پارٹی کے بعد اسے شہزادہ اینڈریو کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنے پر مجبور کر دیا جاتا تھا۔


شہزادہ اینڈریو کی طرف سے اس الزام کی سختی سے تردید کر دی گئی ہے اور ان کی قانونی ٹیم عدالت میں ان کا دفاع کر رہی ہے تاہم ورجینیا کے وکیل کی طرف سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو کی قانونی ٹیم عدالتی کارروائی میں روڑے اٹکا رہی ہے اور اسے سست بنا رہی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق شہزادہ اینڈریو کے وکلاء کا یہ کہناہے کہ شہزادے پر الزا م لگانے والی خاتون کی جانب سےانہیں کوئی قانونی کاغذات پیش نہیں کیے گئے۔ جب کہ ورجینیا رابرٹس کے ایک ایجنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جنسی تعلق کے معاملے پر برطانیہ کے شہزادہ اینڈریو کو گھر پر قانونی دستاویزات بھیج دی گئی ہیں۔

عدالتی دستاویزات میں شہزادہ اینڈریو پر الزام لگایا گیا ہے کہ بیس سال قبل شہزادہ اینڈریو کو دولت، طاقت، مضبوط پوزیشن اور روابط نے اس قابل بنایا کہ انہوں نے ایک خوفزدہ، کمزور بچی کے ساتھ بدسلوکی کی جہاں اس کی حفاظت کے لیے کوئی موجود نہیں تھا۔

واضح رہے کہ شہزادہ اینڈریو کے خلاف یہ مقدمہ ایک امریکی عدالت میں چلایا جارہا ہے۔ نیو یارک میں جمع کروائی گئی عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ اس مقدمے کے لیے اٹارنی اینڈریو بریٹلر ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے شہزادہ اینڈریو کی نمائندگی کریں گے۔