برطانیہ فیک نیوز اور فسادات کا معاملہ:ملزم فرحان آصف کی اہلیہ کا اہم بیان

farh11n1h2.jpg


برطانیہ میں مبینہ طور پر جعلی خبر پھیلا کر فسادات کی وجہ بننے والے پاکستانی فری لانسر کی اہلیہ کی جانب سے اہم بیان سامنے آگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ویب سائٹ پر جعلی خبر شائع کرکے فسادات کی وجہ بننے والے پاکستانی فری لانسر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے سماعت کے دوران ملزم کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

اس موقع پر فرحان آصف کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ میرے شوہر ایک فری لانسرہیں اور وہ گھر میں بیٹھ کر اپنے لیپ ٹاپ پر کام کرتے تھے ان کا کوئی دفتر نہیں ہے، وہ فری لانسنگ کے ذریعے کچھ پیسے کماتے ہیں اس کے علاوہ وہ کسی غیر قانونی چیز میں ملوث نہیں ہیں، گزشتہ کئی روز سے میں اپنے شوہر سے مل نہیں سکی، ایف آئی اے والے مجھے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دے رہے۔

ملزم فرحان آصف کے بھائی کا کہنا تھا کہ میرا بھائی ایک ویب سائٹ پر خبریں لگاتا تھا اور وہاں سے کچھ پیسے کمالیتا ہے ، ان کو ایسی چیزوں کا کوئی علم نہیں، فرحان آصف نے بی ایس سی کررکھی ہے اور کافی عرصے سے فری لانسنگ سے وابستہ ہیں،ایف آئی اے حکام فرحان آصف کیلئے لایا گیا کھانا بھی انہیں نہیں دیتے۔

ایف آئی حکام کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے سفارتخانے نے پاکستان سے رابطہ کرکے فرحان آصف کے کیس سے متعلق معلومات حاصل کی ہیں ، تاہم برطانیہ نے فرحان آصف کی حوالگی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، ریمانڈ کے ملزم کو کسی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، انہیں اسی طرح کھانا دیا جارہا ہے جس طرح باقی قیدیوں کو دیا جاتا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ فرحان آصف نے دوران تفتیش یہ اعتراف کیا ہے کہ اس نے ایکس پر برطانیہ میں چاقو حملہ کے حوالے سے کچھ تصاویر شیئر کی تھیں اور ویب سائٹ پر آرٹیکل بھی پوسٹ کیا تھا، فرحاں آصف نے بتایا کہ وہ 3 ویب سائٹس، 5 فیس بک اکاؤنٹس اور تین یوٹیوب چینلز آپریٹ کرتا تھا۔
 

Back
Top