
لندن/اسلام آباد: برطانیہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) سمیت دیگر پاکستانی ایئرلائنز پر عائد پابندیوں کو فی الحال برقرار رکھا ہے۔ برطانوی وزارت نقل و حمل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ایئرلائنز اب بھی یورپی یونین کی ایئر سیفٹی فہرست میں شامل ہیں اور پابندی ہٹانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ برطانیہ اور پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹیز کے درمیان اس معاملے پر مسلسل رابطہ جاری ہے۔ تاہم، پاکستانی حکومتی ذرائع کے مطابق، برطانوی ایئر سیفٹی اتھارٹی نے ایک بار پھر اپنا فیصلہ ملتوی کر دیا ہے۔ اصل میں آڈٹ کے بعد 20 مارچ کو فیصلہ ہونا تھا، لیکن اب اسے 25 مارچ تک کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، پی آئی اے کے ایک جہاز کا ٹائر گرنے کے واقعے نے اس معاملے میں تاخیر پیدا کی ہے۔ ورلڈ ایئر سیفٹی اور ایئربس اس حادثے کی تفتیش کر رہے ہیں، اور پابندی کا فیصلہ تحقیقات مکمل ہونے تک مؤخر کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جولائی 2020 میں برطانیہ اور یورپی یونین نے پاکستانی پائلٹوں کے جعلی لائسنس اسکینڈل کے بعد پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کے بعد سے پاکستانی حکام نے ایئر سیفٹی کے معیارات کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، لیکن ابھی تک پابندی مکمل طور پر نہیں ہٹائی جا سکی۔
حکومت پاکستان کو امید ہے کہ جلد ہی تمام ضروری معیارات پورے ہونے کے بعد پابندی اٹھا لی جائے گی، جس سے پی آئی اے کو یورپ اور برطانیہ کے اہم راستوں پر دوبارہ پروازیں شروع کرنے میں مدد ملے گی۔