Masud Rajaa
Siasat member
still the journalist was crossing the limit.
کل اس ویڈیو کا آدھا حصہ دیکھ کر خادم نے بھی بزرگی، داڑھی اور ٹوپی کی حمایت میں اس لڑکے کی بظاہر نظر آنے والی بدتمیزی پر بزرگ صاحب کے حق میں اور رپورٹر پر منفی کمینٹ داغ دیا تھا . لیکن آج پورا کلپ دیکھ کر شکل مومناں کرتوت کافراں کے مصداق معاملہ کچھ اور ہی نکلا
صحیح حقیقت کھل جانے کے بعد اپنی کم عقلی اور پھرتی پر رپورٹر لڑکے سے دلی معذرت
کم ازکم حرام زادے لونڈے خنزیری نسل کےحرامی کتی ممیسئے لعنتی بے غئرت خنزیرالنسل اور مودی کے پالتو پاکستان کی تشکیل کو گناہ بھوننے حرام زادے فضلے بدبودار فراڈئے اور بدفعلی کرنے ُاور کرانے کے چوپے فضلے خنزیری نسل اینڈ چمونے دیکھ لر انکے کرتوت دیکھ کر تو سو فیصد ٹھیک ہے آپ کی باتحالانکہ صاف نظر آ رہا تھا کہ دونوں پاکستانیوں میں سے داڑھی والا ہی حرام زادہ ہو سکتا ہے
Dr Sahib, aap ne kuch ghalat nhi kia. Yea kahan ka treeqa hey ke mike pakarr kr nkall kharey hon aur logon ke sath budmashi krtey phreyn apni rating brhaney keliey. Istrah ke jo ghalat kaam ho rhey heyn woh sabb ko pata heyn. Yea log bhi aam log heyn koi arab patti nhi jo ustehsali muashrey ke andr apni quuaat e khreed brhaney ki koshish kr rhey heyn. Istrah mike pakarr ke aam logon ko jo chotey moey ghalat kaam kr rhey heyn se konsi islah honi hey? jahan se islah honi chahiey wahan to saarey mike bikkey hoey heyn. Sabb ko pata hey ke sabb se barra khinzeer PM bana beitha hey, aik kanjer army chief hey aur adlia ke ander beshtrarr dalley heyn. In sabb ke hotey hoey aap kis munh se muashrey mein choti choti immoralities pe tanqeed kr sktey heyn. Bazurg ne bilkull theek chapperein mareen isko.
I always wait till I get to see/hear 'both sides of the story' before commenting or passing judgment on such incidents.
Agree the reporter has no right to do arguments with Khabbis Chorr Buddha.میرے حساب سے رپورٹر اب بھی غلط ہے۔
اگر بوڑھے بندے نے واقعی سرکاری دوا بیچی ہے تو یہ ایک پولیس کیس ہے، رپورٹر کا ایسے پوچھ گچھ کی تفتیش کرنے اور چیخنے کا حق نہی بنتا۔ اس کا کام صرف اسے عوام تک پہنچانے اور کرائم کو پولیس کو رپورٹ کر دینا بنتا ہے۔ اس سے زیادہ جو بھی وہ کر رہا ہے وہ غلط ہے۔ مثلاً کیا رپورٹر کا یہ حق بنتا ہے کہ بزرگ ملزم کی ملکیت دوا کا شاپر اسے دینے سے انکار کردے۔ ہاتھا پائی تو شروع ہی اس وقت ہوئی جب یہ بزرگ اس کے ہاتھ سے وہ شاپر لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ میرے خیال میں ہمارے بہت سے رپورٹر ایسے جھگڑوں سے ریٹنگ بناتے ہیں۔ کسی کرائم کو رپورٹ کرنا ان کا حق ہے لیکن کسی جگہ جا کر پولیس کی طرح رعب جھاڑتے ہوئے موقع پر کرائم پکڑنا اور وہاں ایسے پیش آنا کہ جیسے وہ خود ہی ایس پی پولیس ہو، یہ رپورٹر کا کام نہی۔ صحافت کے اصولوں کے یہ خلاف ہے اور ملزم کے بنیادی
حقوق کے بھی خلاف ہے کیونکہ مجرم وہ کیس کی تفتیش اور عدالت جانے کے بعد ہی ہوگا۔
ذرا جا کر یہی رویہ آصف زرداری، شہباز شریف، خورشید شاہ یا کسی اور چور کے ساتھ کیمرے کے سامنے کر کے دکھائیں تو پھر میں مانوں گا کہ یہ رپورٹر واقعی چور پکڑنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ریٹنگ کے لئے واویلا نہی۔
Afsoos, Lekin aap sahi keh rahe hohan laikin Dardee kay cover ke apnee he mauj hay
ڈاکٹر ساب خادم نے بھی اس بد تمیز لڑکے کی حسب توفیق عزت افزائی کی تھی مگر چور بڈھا نکلا لیکن ایک بات تو ھے کہ اس لڑکے نے اتنا شور مچایا کہ یہ خود چور دکھنے لگا صحافت اس طرح تو نہیں کی جاتی صحافی تو غنڈے موالی سے بھی آرام سے بات کرتا ھے اور آپ یہ بھی دیکھیں کہ بڈھے چور نے اسے دھپڑ جڑنے سے پہلے یہ ہی کہا کہ آرام سے بات کریں اور ان میں ایک تیسری پارٹی دکاندار کی بھی ھے جو یہ مال خریدتا اور بیچتا ھے
کل اس ویڈیو کا آدھا حصہ دیکھ کر خادم نے بھی بزرگی، داڑھی اور ٹوپی کی حمایت میں اس لڑکے کی بظاہر نظر آنے والی بدتمیزی پر بزرگ صاحب کے حق میں اور رپورٹر پر منفی کمینٹ داغ دیا تھا . لیکن آج پورا کلپ دیکھ کر شکل مومناں کرتوت کافراں کے مصداق معاملہ کچھ اور ہی نکلا
صحیح حقیقت کھل جانے کے بعد اپنی کم عقلی اور پھرتی پر رپورٹر لڑکے سے دلی معذرت
ڈاکٹر ساب خادم نے بھی اس بد تمیز لڑکے کی حسب مصداق عزت افزائی کی تھی مگر چور بڈھا نکلا لیکن ایک بات تو ھے کہ اس لڑکے نے اتنا شور مچایا کہ یہ خود چور دکھنے لگا صحافت اس طرح تو نہیں کی جاتی صحافی تو غنڈے موالی سے بھی آرام سے بات کرتا ھے اور آپ یہ بھی دیکھیں کہ بڈھے چور نے اسے دھپڑ جڑنے سے پہلے یہ ہی کہا کہ آرام سے بات کریں اور ان میں ایک تیسری پارٹی دکاندار کی بھی ھے جو یہ مال خریدتا اور بیچتا ھے
معذرت خواہ ہیں اس صحافی بھائی سے..! بزرگ ایک تو غلط کر رہا تھا اوپر سے سینہ زوری سرکاری ہسپتالوں کی میڈیسن فروخت کر رہا تھا ہیلتھ منسٹری کو ایکشن لینا چاہیے اور ہماری گورنمنٹ کو اس صحافی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے.
https://twitter.com/x/status/1641945433529364480
https://twitter.com/x/status/1641963171526189063
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|