بشری بی بی کے خلاف کئی شہروں میں مقدمات درج،ڈی جی خان کامدعی مجرم نکلا

220825456db6e11.png

سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے متنازع بیانات کے باعث ان کے خلاف چار مختلف شہروں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ یہ مقدمات ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے تحت درج کیے گئے ہیں، جن میں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور ملکی ساکھ کے خلاف بیانات دیے۔


ڈیرہ غازی خان میں جمال خان نامی شہری کی مدعیت میں درج مقدمے کے مطابق بشریٰ بی بی کے بیان کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا گیا ہے، جس سے ملک کی خارجہ پالیسی کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے تصدیق کی کہ ان کے خلاف ٹیلی گراف ایکٹ کی دفعہ 126 سمیت دیگر دفعات کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ غلام یاسین کی مدعیت میں درج ایک اور مقدمے میں بشریٰ بی بی پر الزام عائد کیا گیا کہ ان کے بیانات سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو نقصان پہنچا اور نفرت انگیز مواد پھیلایا گیا۔


ملتان میں تھانہ قطب پور میں عمیر مقصود کی درخواست پر بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمہ درج ہوا، جس میں کہا گیا کہ انہوں نے سعودی عرب اور سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف الزامات لگا کر مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی۔ اسی طرح لیہ میں تھانہ سٹی میں اشفاق سہیل کی مدعیت میں بشریٰ بی بی پر شریعت کے خاتمے اور ملک کے خلاف سازش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔


یہ مقدمات اس وقت درج کیے گئے جب بشریٰ بی بی نے ایک ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا کہ بیرونی طاقتیں مدینہ منورہ میں عمران خان کے ننگے پاؤں چلنے سے ناخوش تھیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اس عمل کے بعد جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو بیرونی ممالک سے فون کالز موصول ہوئیں، جن میں ان کے اس عمل پر اعتراض کیا گیا۔


دوسری جانب، سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بشریٰ بی بی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں اور سمجھ سے باہر ہے کہ وہ ایسے بیانات کیوں دے رہی ہیں۔


یہ مقدمات سیاسی منظرنامے کو مزید پیچیدہ کر رہے ہیں اور ان سے بشریٰ بی بی کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ الزامات قانونی اور سیاسی دونوں محاذوں پر اہم اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔


سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے خلاف مختلف شہروں میں درج مقدمات کے سلسلے میں ایک حیرت انگیز پہلو سامنے آیا ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں درج ہونے والے مقدمے کے مدعی غلام یاسین کی ماضی کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ غلام یاسین، جو خود کو محبِ وطن پاکستانی کہتا ہے، ماضی میں زیادتی کے مقدمے میں سزا یافتہ اور قتل عمد سمیت دیگر جرائم میں ملوث رہا ہے۔

عمران ریاض خان نے کہا شہید ارشد شریف، صابر شاکر صاحب ، سمیع ابراہیم صاحب اور مجھ سمیت دیگر کے خلاف بھی ریاست نے جو مدعی ڈھونڈے تھے وہ بھی کرمنل ریکارڈ والے تھے۔


https://twitter.com/x/status/1860288788318072872
احمد وڑائچ نے اس پر کہا بشریٰ بی بی پر مقدمہ کرنے والا ڈیرہ غازی خان کا محبِ وطن غلام یاسین ریپ کے مقدمے (376) میں نامزد ملزم ہے، قتلِ عمد کے مقدمے (352) میں سزا یافتہ ہے۔ ملزم کو گھر میں گھسنے، مسلح ہو کر خوف ہو ہراس پھیلانے میں بھی سزا ہو چکی ہے۔یہ بلاشک و شبہ اصل والا 100٪ محبِ وطن ہے۔

https://twitter.com/x/status/1860238780151800286
محمد عمیر نے کہا ڈیرہ غازی خان میں مقدمہ درج کروانے والا محب وطن پاکستانی ریکارڈ یافتہ اور سزا یافتہ مجرم نکلا۔ غلام یاسین کو زیادتی کے مقدمہ میں سزا ہوچکی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1860237764278534161
جنید چیمہ نے کہا سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں درج ہونے والی FIRs۔تینوں FIRs کے متن کو پڑھیں اور حسنِ اتفاق پر سر دھنیں کہ گوجرانوالہ، ڈیرہ غازی خان اور لیہ کے تینوں شہری جنہوں نے بغرض اندراج مقدمہ تھانوں میں درخواستیں دیں اور مقدمات درج کروائے، تینوں مدعی کھانا کھانے یا چائے پینے کیلئے اپنے اپنے اضلاع میں ہوٹلز پر بیٹھے تھے، تینوں جیو نیوز ہی دیکھ رہے تھے، تینوں شریف شہری اور محب وطن بھی ہیں، تینوں ملک پاکستان کے خلاف کوئی بات سننا گنوارا نہیں کرتے، تینوں شریف شہریوں کی یادداشت بھی کمال ہے، کہ تینوں نے بشریٰ بی بی کا جو بیان نقل کیا اس میں بھی ایک حرف تو درکنار کامے یا پیش کا بھی فرق نہیں، مطلب یہاں بھی مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ اور تو اور اس بیان سے سعودی عرب کے ساتھ جو خارجہ پالیسی/اعلی سطحی امور اور مفاد عامہ متاثر ہوئے ہیں وہ بیان بھی بالکل ہو بہو ہیں۔ یار کون لوگ ہو تسی۔۔۔صحیح کہتے ہیں کہ نقل کیلئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے، جو درحقیقت نسل در نسل وفا شعار نوکروں میں بالکل نہیں پائی جاتی۔

https://twitter.com/x/status/1860244691171541034
https://twitter.com/x/status/1860291992409829597
 
Last edited by a moderator:

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Asim Yazeed ki maa ka Phu----- Lanati fouj aik byan par cases par cases darj karwaa rahi hai
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
جتنے مرضی ہیں پرچے مقدمے کر لو اس جوڑے کو کوئی پرواہ نہیں- اس لیے کہ مقصد بڑا ہے
 

Back
Top