بلاول کے "نمستے"پر امتیازعالم اور اینکر عمران ریاض آمنے سامنے

imtiaz-imrriazas.jpg

بلاول کے دورہ بھارت پر امتیازعالم اور اینکر عمران ریاض آمنے سامنے آگئے۔۔ امتیازعالم نے اینکرعمران کے بیان کو بک بک کہا تو اینکر عمران ریاض نے بھی جوابی وار کردیا

بلاول بھٹو زرداری اپنا دورہ بھارت مکمل کرکے وطن واپس پہنچ چکے ہیں لیکن انکے دورہ بھارت پر سوشل میڈیاپر خوب تنقید ہورہی ہے۔ دورہ بھارت پر بھارتی وزیرخارجہ نے بلاول سے ہاتھ نہ ملایا اور ہاتھ جوڑ کر نمستے کہا جس پر بلاول نے بھی جوابی طور پر ہاتھ جوڑ کر نمستے کہا۔

اسکے بعد بلاول کے کچھ صحافیوں نے بلاول کا خوب دفاع کیا اور کہا کہ ہاتھ جوڑ کر نمستے کہنا سندھ کی روایات ہے۔ جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ان پر طنز کے تیر برسادئیے

اینکر عمران ریاض نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ آج کے بعد اگر بلاول نے کسی سے عالمی سطح پر ہاتھ ملایا تو کیا وہ سندھی روایات کی خلاف ورزی کر رہا ہو گا۔ مان لیجیئے کہ اس نے بھارتی وزیر کی تقلید میں ایسا کیا کیونکہ اس سے پہلے بیرونی دوروں پر بلاول نے یہ طریقہ نہیں اپنایا۔
https://twitter.com/x/status/1654848058994339840
انہوں نے مزید کہا کہ ویسے بھی بھارت میں سندھ کا نہیں پاکستان کا نمائندہ گیا تھا۔ اصل بحث یہ کہ کیا ہمیں یہ دورہ کرنا چاہیئے تھا؟ ناتجربہ کار وزیر خارجہ کو بغیر تیاری کے بھیجنے سے کیا حاصل ہوا؟

اینکر عمران خان کے اس ٹویٹ پر بلاول کے حامی صحافی امتیازعالم غصے میں آگئے اور اینکر عمران ریاض کیلئے بک بک اور گدھے جیسے الفاظ استعمال کرنا شروع کردئیے

امتیازعالم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیابک بک کررہے ہو۔ سارے وزرائے خارجہ کو بھارتی وزیر وزیر خارجہ نے ہاتھ جوڑ کر نمشکار کہا اور بلاول کو بھی۔ سبھی وزرائے خارجہ نے جواباً ھاتھ ملائے بغیر ویسے ہی کیا۔ اور پراٹوکول پہلے سے طے کیا جاتا ہے گدھے
https://twitter.com/x/status/1654918779053416448
اس پر اینکر عمران نے کہا کہ میں آپکو گالی تو نہیں دوں گا کیونکہ میں مکمل ہوش میں ہوں۔ ہاتھ جوڑنے کو بلاول کے چمچوں نے خود سندھ کا کلچر قرار دیا ہے۔ کسی دوسرے ملک کے وزیر نے یہ بہانہ نہیں لگایا کہ یہ اسکے ملک یا علاقے کا کلچر ہے۔

انہون نے مزید کہا کہ اگر پروٹوکول طے تھا تو سندھ کے کلچر والی کھچ مارنے کی کیا ضرورت تھی؟ صبح سوچیئے گا شاید سمجھ آجائے۔
https://twitter.com/x/status/1654973071336325123
 

JusticeLover

Minister (2k+ posts)
سندھی کلچر میں پر اور سرائیکی دھی کلچر میں ھاتھ جوڑ کر سلام کیا جاتا ھے اور اسے ادب اور عاجزی و انکساری کے معنی میں لیا جاتا ، ھندو کلچر میں بھی اس ملتا جلتا رواج ھے۔

اب بلاول کیوں عجز و انکساری دیکھا کر مسکین بن رھے ھیں اور ادب اور احترام دیکھا رھے ھیں ھمیں کیا معلوم پر یہ اتنا بڑا ایشو نھیں اس اتنی زیادہ تنقید مناسب نھیں۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
imtiaz-imrriazas.jpg

بلاول کے دورہ بھارت پر امتیازعالم اور اینکر عمران ریاض آمنے سامنے آگئے۔۔ امتیازعالم نے اینکرعمران کے بیان کو بک بک کہا تو اینکر عمران ریاض نے بھی جوابی وار کردیا

بلاول بھٹو زرداری اپنا دورہ بھارت مکمل کرکے وطن واپس پہنچ چکے ہیں لیکن انکے دورہ بھارت پر سوشل میڈیاپر خوب تنقید ہورہی ہے۔ دورہ بھارت پر بھارتی وزیرخارجہ نے بلاول سے ہاتھ نہ ملایا اور ہاتھ جوڑ کر نمستے کہا جس پر بلاول نے بھی جوابی طور پر ہاتھ جوڑ کر نمستے کہا۔

اسکے بعد بلاول کے کچھ صحافیوں نے بلاول کا خوب دفاع کیا اور کہا کہ ہاتھ جوڑ کر نمستے کہنا سندھ کی روایات ہے۔ جس پر سوشل میڈیا صارفین نے ان پر طنز کے تیر برسادئیے

اینکر عمران ریاض نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ آج کے بعد اگر بلاول نے کسی سے عالمی سطح پر ہاتھ ملایا تو کیا وہ سندھی روایات کی خلاف ورزی کر رہا ہو گا۔ مان لیجیئے کہ اس نے بھارتی وزیر کی تقلید میں ایسا کیا کیونکہ اس سے پہلے بیرونی دوروں پر بلاول نے یہ طریقہ نہیں اپنایا۔
https://twitter.com/x/status/1654848058994339840
انہوں نے مزید کہا کہ ویسے بھی بھارت میں سندھ کا نہیں پاکستان کا نمائندہ گیا تھا۔ اصل بحث یہ کہ کیا ہمیں یہ دورہ کرنا چاہیئے تھا؟ ناتجربہ کار وزیر خارجہ کو بغیر تیاری کے بھیجنے سے کیا حاصل ہوا؟

اینکر عمران خان کے اس ٹویٹ پر بلاول کے حامی صحافی امتیازعالم غصے میں آگئے اور اینکر عمران ریاض کیلئے بک بک اور گدھے جیسے الفاظ استعمال کرنا شروع کردئیے

امتیازعالم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیابک بک کررہے ہو۔ سارے وزرائے خارجہ کو بھارتی وزیر وزیر خارجہ نے ہاتھ جوڑ کر نمشکار کہا اور بلاول کو بھی۔ سبھی وزرائے خارجہ نے جواباً ھاتھ ملائے بغیر ویسے ہی کیا۔ اور پراٹوکول پہلے سے طے کیا جاتا ہے گدھے
https://twitter.com/x/status/1654918779053416448
اس پر اینکر عمران نے کہا کہ میں آپکو گالی تو نہیں دوں گا کیونکہ میں مکمل ہوش میں ہوں۔ ہاتھ جوڑنے کو بلاول کے چمچوں نے خود سندھ کا کلچر قرار دیا ہے۔ کسی دوسرے ملک کے وزیر نے یہ بہانہ نہیں لگایا کہ یہ اسکے ملک یا علاقے کا کلچر ہے۔

انہون نے مزید کہا کہ اگر پروٹوکول طے تھا تو سندھ کے کلچر والی کھچ مارنے کی کیا ضرورت تھی؟ صبح سوچیئے گا شاید سمجھ آجائے۔
https://twitter.com/x/status/1654973071336325123

Short tempered leeches like imtiaz Alam are only good for bak bak and bakwaas.
 

Visionartist

Chief Minister (5k+ posts)

Korona meyn bhi to hum hath jorh ker selam kartey they- Hindu ney maleech jan ker bilawal sey hath nahiyn milaya- to koyi humeyn farq parhta hey?​

 

bhaije

New Member
مسئلہ یہ ہے کہ سندھ اور انڈیا کے دیہاتی علاقوں میں فارغ ہونے کے بعد ہاتھ دھونے کا رواج نہیں تھا بلکہ اب بھی نہیں ہے۔ اس لیے مہذب لوگ ان سے ہاتھ ملانے کی بجائے دور سے ہاتھ جوڑ کر سلام دعا کرتے تھے۔
یہ رواج آج بھی ہے اور وڈیرے اپنے ہاریوں سے ہاتھ ملانے کی بجائے ہاتھ جوڑ کر سلام دعا کرتے ہیں۔ یہ کوئی سندھی ثقافت نہیں ہے، تذلیل کرنا ہوتا ہے
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Bullshit, yar jab kuch nhi milta tou aisi boongiyan start karnay ki kiya zaroorat hay, agar Bilawal nay achay tareeqay say representation ki hay tou uski tareef karni chayey, kha-makkha ki fazool tanqed say banda khud hi chawal lagta hay, hum maanay ya na maanay, Bilawal iss waqt hum sabka FM hay aur we should be proud k usnay apnay say double age k banday ko nacha k rakh diya.
 

Back
Top