
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپیکس کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں ملک کو درپیش دہشت گردی، مذہبی انتہاپسندی اور امن و امان کی بحالی جیسے چیلنجز پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران بلوچستان میں سرگرم تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے ملکی مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاسی اتفاق رائے اور مثبت قومی بیانیے کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا، اور کہا کہ عزمِ استحکام کے مشن کو کامیاب بنانے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام ناگزیر ہے۔
اجلاس کے دوران شرکاء کو ملک کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال، دہشت گردی کے خطرات اور دیگر اہم چیلنجز کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو مذہبی انتہاپسندی سے نمٹنے، غیر قانونی سرگرمیوں کے نیٹ ورکس اور تخریبی مہمات کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر کارروائی کے لیے متحد سیاسی بیانیہ اور قومی اتفاق رائے ناگزیر ہیں۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ عزم استحکام کے مشن کو کامیاب بنانے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام اور اتحاد ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کے دورِ حکومت میں مکمل سیاسی اتفاق رائے کے تحت کیے گئے آپریشن نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، اور آج حکومت اسی عزم کے ساتھ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ عوام کے جان و مال کی حفاظت ان کی اولین ذمہ داری ہے۔ اجلاس میں نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے اور قومی و صوبائی انٹیلیجنس فیوژن اور خطرات کی تشخیص کے مراکز کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔ انسداد دہشت گردی مہم کو مضبوط بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی ہدایات کے تحت صوبائی ایپیکس کمیٹیوں کی زیر نگرانی ضلعی رابطہ کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں کے سدباب کے لیے ایک جامع فوجی آپریشن شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ شرکاء کو پاکستان کی کاؤنٹر ٹیررزم مہم کی تجدید کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس دوران ملک اور خطے میں دہشت گردی، مذہبی انتہا پسندی، اور گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ جیسے مسائل پر قابو پانے کے لیے مختلف حکمت عملیوں پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ انسداد دہشت گردی مہم کو مزید مؤثر بنانے کے لیے صوبائی ایپیکس کمیٹیوں کے تحت ضلعی رابطہ کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اولین ترجیح عوام کی جان و مال کا تحفظ اور امن کا قیام ہے۔
شرکاء نے پاکستان کی کاؤنٹر ٹیررزم مہم کی تجدید کے لیے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام اداروں اور عوام کو ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کسی قسم کی نرمی یا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان، وفاقی وزراء اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ تمام شرکاء نے دہشت گردی کے خاتمے اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے یکجہتی اور مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔