اسلام آباد: بلوچستان میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کے منصوبوں میں نمایاں تاخیر کا انکشاف ہوا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے اجلاس میں پیش کی گئی بریفنگ کے مطابق، صوبے میں 14 ڈیم اپنی مقررہ تکمیل کی مدت گزرنے کے باوجود مکمل نہیں ہو سکے، جبکہ 4 دیگر منصوبے لاگت میں اضافے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں۔
منصوبوں کی تعداد اور لاگت: بلوچستان میں کل 23 ڈیم زیر تعمیر ہیں (11 چھوٹے، 12 بڑے)، جن کی کل تخمینی لاگت 182 ارب 83 کروڑ روپے ہے۔ تاہم، اب تک صرف 50 ارب 55 کروڑ روپے (21.7% مالی پیش رفت) خرچ ہوئے ہیں۔
موجودہ سال کا بجٹ: رواں مالی سال میں ڈیموں کی تعمیر کے لیے 22 ارب 38 کروڑ روپے مختص کیے گئے، جن میں سے 5 ارب 31 کروڑ جاری کیے گئے۔ اس میں سے 4 ارب 86 کروڑ استعمال ہو چکے ہیں۔
تاخیر کی وجوہات: حکام نے منصوبوں میں تاخیر کی بنیادی وجوہات کے طور پر فنڈز کی بروقت فراہمی نہ ہونا، لاگت میں اضافہ، اور انتظامی چیلنجز کا ذکر کیا۔
سینیٹ کمیٹی کی چیئرپرسن قرۃ العین مری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں: گوادر میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے خصوصی مراعات کے منصوبے کی تفصیلات طلب کی گئیں۔ صوبائی حکومت سے گوادر کی ترقی کے لیے کیے گئے اقدامات اور مستقبل کی پلاننگ کی رپورٹ مانگی گئی