
سنہرے مستقبل کے خواب آنکھوں میں سجائے لاکھوں روپے خرچ کر کے بیرون ملک جانے والے پاکستانی شہریوں کو سمگلرز کی طرف سے جھانسہ دے کر کمبوڈیا بھجوائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ بہتر روزگار کے حصول کی خاطر لاکھروں روپے خرچ کر کے غیرممالک کے لیے جانے والے سینکڑوں پاکستانی شہریوں کو سمگلرز نے جھانسہ دے کر کمبوڈیا بھیجا جہاں پر انہیں کمروں میں بند کر کے رکھا گیا ہے۔
ایک متاثرہ پاکستانی شہری کا کہنا تھا کہ سمگلرز نے بہت سے نوجوانوں کو ڈیٹا انٹری کی ملازمت کا جھانسہ دے کر کمبوڈیا میں پہنچایا تاہم اب سب کو کمروں میں بند کر کے رکھا ہوا ہے اور رہا کرنے کے لیے پیسوں کا تقاضا کیا جا رہا ہے۔ متاثرہ پاکستانی شہری کا کہنا تھا کہ کمبوڈیا میں پھنسے ہوئے تمام لوگوں کا تعلق صوبہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے جو بہتر روزگار کی تلاش میں یہاں آئے تھے۔
ایک متاثرہ شہری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ایجنٹ کو 7 لاکھ روپے ادا کر کے 2 مہینے پہلے کمبوڈیا کا ویزا لیا جس سے پہلے ہمیں بتایا گیا کہ وہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملازمت کے مواقع موجود ہیں جس کیلئے 3 لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہ ادا کی جائے گی۔ 3 لاکھ روپے تنخواہ ملنے کی امید میں کمبوڈیا پہنچا تو ویت نام کی سرحد کے قریب ایک قصبے میں منتقل کر دیا گیا۔
پاکستانی شہری کا کہنا تھا کہ ہم سے کچھ دستاویزات پر زبردستی دستخط کروا لیے گئے اور کہا مزید 5 لاکھ روپے ادا کرو اور وہاں موجود دوسرے نوجوانوں کو ہیکنگ کی کلاسز لینے کا پابند کیا گیا۔ کمبوڈیا میں ایسے سینکڑوں پاکستانی شہری محصور ہیں ہیں جن سے مزید رقم ادا کرنے کا مطالبہ سامنے آیا ہے اور پتہ چلا ہے کہ ان نوجوانوں کو ہیکنگ کا غیرقانونی کام لینے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔
حکومت پاکستان سے متاثرہ نوجوانوں نے درخواست کی ہے کہ ان کی رہائی کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں۔ دوسری طرف کمبوڈیا میں قائم پاکستانی سفارتخانے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو کمبوڈیا میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں اور اب تک سفارتخانے کی مداخلت سے 90 پاکستانی شہریوں کو رہائی دلوائی جا چکی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9pakistanicamodiiasj.png