khalilqureshi
Senator (1k+ posts)
پاکستان 881913 اسکوائر کلو میٹر پر محیط ایک بین الاقوامی سرکس میں تبدیل ہوگیا ہےجس کے چپے چپے پر کوئی نہ کوئی جنرل یا برگیڈیر یا کرنل مداری بیٹھا ڈگڈگی بجا رہا ہے اور اس ڈگڈگی کی تھاپ پر ججز، سیاستدان، صحافی، پولیس افسران اور افسران شاہی بندروں کی طرح بلا تکان ناچ رہے ہیں اور بدقسمت عوام کیڑے مکوڑوں کی طرح ان مداریوں اور بندروں کے قدموں تلے کچلے جارہے ہیں.
اس بدنما تماشے کو تمام اقوام عالم انتہائی تضحیک سے دیکھ رہی ہیں اور ان کے چہرے پر استہزائی مسکراہٹ ہے جبکہ احمق مداری یہ سمجھ کر ڈگڈگی کی تھاپ کو اور بندر اپنے ناچنے کی رفتار کو اور بڑھا رہے ہیں کہ دنیا لطف اندوز ہورہی ہے
بول بچہ جمہورا کیا مانگتا ہےکی مداری کی آواز بلند ہوتی جارہی ہے اور بندروں کے قدموں تلے کچلے ہؤے بچہ جمہورے کی سسکیاں بھی دم توڑتی جارہی ہیں
اس بدنما تماشے کو تمام اقوام عالم انتہائی تضحیک سے دیکھ رہی ہیں اور ان کے چہرے پر استہزائی مسکراہٹ ہے جبکہ احمق مداری یہ سمجھ کر ڈگڈگی کی تھاپ کو اور بندر اپنے ناچنے کی رفتار کو اور بڑھا رہے ہیں کہ دنیا لطف اندوز ہورہی ہے
بول بچہ جمہورا کیا مانگتا ہےکی مداری کی آواز بلند ہوتی جارہی ہے اور بندروں کے قدموں تلے کچلے ہؤے بچہ جمہورے کی سسکیاں بھی دم توڑتی جارہی ہیں