بھارت میں سفر سستا،صرف 50 روپےمیں ایک شہر سےدوسرے شہر پہنچنے والی ٹرین آگئی

4indiiarialwausjshs.png


کیا آپ صرف پچاس روپے میں ایک شہر سے دوسرے شہر جانا تصور کرسکتے ہیں, نہیں ناں پر بھارت میں ایسا کرنا ممکن ہے, بھارتیوں کےلئے ایک شہر سے دوسرے شہر جانا آسان ہوگیا, صرف پچاس روپے کرایہ دیں اور شہر بدل لیں,غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ریپڈیکس نامی ٹرین کو خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ اس میں سفر کرنے والے مسافروں کے لیے جدید سہولیات بھی متعارف کرائی گئی ہیں۔

ٹرین دہلی سے میرٹھ کے درمیان چلے گی، یہ دوران سفر مسافروں کی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔ اس ٹرین کی زیادہ سے زیادہ رفتار 180 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے,ریپڈیکس ٹرین کا کم سے کم کرایہ 20 روپے جب کہ اس کا زیادہ سے زیادہ کرایہ 50 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ ٹرین کی ہر سیٹ پر موبائل اور لیپ ٹاپ چارجنگ ساکٹ بھی موجود ہے۔

مفت وائی فائی کی سہولت بھی ٹرین میں دستیاب ہے۔ ہرکوچ میں چھ سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ریپڈ ٹرین کے دہلی اور میرٹھ کے درمیان پانچ اسٹیشن ہونگے,فی الحال یہ ٹرینیں 82 کلو میٹر طویل دہلی، میرٹھ، غازی آباد کوریڈور پر دوہائی سے صاحب آباد کے درمیان 17 کلو میٹر کے حصے پر چلیں گی,سرکاری رپورٹ کے مطابق بھارت میں مارچ 2021 تک گذشتہ پانچ سال کے دوران میں ساڑھے 13 کروڑ افراد غُربت سے بچ گئے ہیں یا غُربت کی لکیر سے نکل آئے ہیں,یہ تعداد کل ملکی آبادی کا قریباً 10 فی صد ہے۔


غُربت کی جانچ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے کثیرالجہت غُربت انڈیکس کا استعمال کیا گیا ہے۔اس کے مطابق دیہی علاقوں میں غربت میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی ہے۔یہ انڈیکس غذائی قلت، تعلیم اورحفظانِ صحت جیسے 12 اشاریوں پر مبنی ہے۔ اگر لوگ تین یا اس سے زیادہ اشاریوں میں محروم ہیں، تو ان کی شناخت "ایم پی آئی غریب" کے طور پر کی جاتی ہے,رپورٹ جاری کرنے والے تھنک ٹینک نَیتی آیوگ کی نائب چیئرمین سمن بیری نے کہا:’’غذائیت میں بہتری، اسکول کی تعلیم، صفائی ستھرائی اور کھانا پکانے کے ایندھن نے غُربت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

نیشنل فیملی ہیلتھ سروے 2019-21 پر مبنی رپورٹ کے مطابق، غُربت میں زندگی بسر کرنے والی آبادی کی شرح 2015-16 میں 25 فی صد تھی۔ یہ 2019-21 میں گھٹ کر15 فی صد رہ گئی۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کی گذشتہ ہفتے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کثیرالجہت غُربت میں زندگی بسر کرنے والے لوگوں کی تعداد 2005 میں 55 فی صد تھی اور یہ گھٹ کر 2021 میں بھارت کی آبادی کا 16.4 فی صد رہ گئی ہے,یو این ڈی پی کے تخمینوں کے مطابق، 2021 میں بھارت میں 2.15 ڈالر یومیہ پرگذارہ کرنے والوں کو غُربت کی لکیر سے نیچے قراردیا گیا تھا اور اس سال غُربت کی زندگی بسر کرنے والے لوگوں کی تعداد گھٹ کر 10 فی صد رہ گئی تھی۔

بھارت کی وفاقی حکومت قریباً 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج مہیّا کرتی ہے۔ یہ تعداد ملک کی کل ایک ارب 40 کروڑ آبادی کا قریباً 57 فی صد ہے، جبکہ ریاستیں تعلیم، صحت، بجلی اور دیگر خدمات پر زرتلافی دیتی ہیں اور اس پراربوں ڈالر خرچ کرتی ہیں,رپورٹ کے مطابق جس ریاست میں سب سے زیادہ تعداد میں لوگ غُربت سے باہر نکلے ہیں، وہ اُتر پردیش ہے۔اس کی آبادی 34 کروڑ 30 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے اور یہ ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی اور بڑی ریاست ہے، اس کے بعد بہار اور مدھیہ پردیش کی ریاستیں ہیں۔
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
Aisa mumkin hai aap k mulk mein bhi agar America ki ghulami say nikall jaein. Aisa nahi ki America hamarey mulk par asarAndaaz honey koshish nahi magar abhi takk to kaamyaab nahi huaa.