بھارت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں جانے کی تیاری کررہے ہیں، عقیل ملک

screenshot_1745871020541.png



وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے خلاف عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں جانے کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات ڈان نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی اور واضح کیا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے فوراً بعد پاکستان اقوام متحدہ میں بھی بھارت کے خلاف قدم اٹھائے گا۔

بیرسٹر عقیل ملک نے مزید کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کے محض آدھے گھنٹے میں بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر الزام لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے اس اقدام کے خلاف پاکستان کی پوری تیاری مکمل ہے اور ہم بھارت کے ہر اقدام کا بھرپور اور مؤثر جواب دیں گے۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بات اتنی زیادہ نہ بڑھنے پائے کہ خطے کے لیے مشکلات پیدا ہوں۔

عقیل ملک نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ موجودہ صورتحال پر مشاورت کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جا سکتی ہے تاکہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر بھارت کے اقدامات کے خلاف ایک مشترکہ حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان پر الزام عائد کیا۔ بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے پاکستان کو اس حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور اپنے ملک میں مقیم پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا۔ اس کے علاوہ بھارت نے واہگہ بارڈر بند کرنے اور اپنے ملٹری اتاشی کو واپس بلانے کا اعلان بھی کیا تھا۔

پاکستان نے بھارت کے اس یکطرفہ اقدام کا سختی سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی یا پاکستان کے پانی کو روکنا کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوگا اور اسے اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے اس موقف کو واضح کیا کہ پاکستان اپنے آبی حقوق کا بھرپور دفاع کرے گا۔

پاکستان نے بھارتی حکومت کی جانب سے کی جانے والی تمام کارروائیوں کے بعد شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیا۔ پاکستان نے بھارت کو فضائی حدود کی بندش، سرحدی آمد و رفت کو محدود کرنے اور تمام تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ بھارت کے سفارتی عملے کو بھی محدود کر دیا گیا اور بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات 30 ارکان کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

پاکستان نے بھارت کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں اور انہیں 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی حکومت کو پہلگام واقعے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی، تاہم بھارتی حکومت نے ابھی تک اس پیشکش پر کوئی جواب نہیں دیا۔ پاکستان کی حکومت کا موقف ہے کہ اس واقعے کی حقیقت کو جانچنے کے لیے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے، تاکہ کوئی بھی فیصلہ امن و استحکام کے لیے مفید ہو۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

یہ جاہل اپنے آپکو بیرسٹر کہتا اور بیرسٹر لکھتا ہے اور سونے پر سہاگہ یہ جاہل لیگ کا وزیر قانون ہے
اس کو اتنا نہیں پتہ کہ عالمی عدالت انصاف کے قوانین کے مطابق جس پر دونوں.. پاکستان اور بھارت نے دستخط کر رکھے ہیں.. ممبر سٹیٹس کوئی بھی مقدمہ صرف اسی صورت میں وہاں لے جا سکتے ہیں جب دونوں متحارب حکومتیں تحریری طور پر عالمی عدالت کے سیکریٹیریٹ کو آگاہ کریں کہ ہم اس جھگڑے کی شنوائی اور فیصلہ اس عدالت سے چاہتے ہیں . صرف اسی صورت میں کوئی کاروائی عمل میں آ سکتی ہے
اس وڑ جانی دے جاہل سے کوئی پوچھے کہ پاکستان اپنے طور پر یہ کیس عالمی عدالت میں کس قانون کے تحت لے جا سکتا ہے؟؟؟
 

Back
Top