ذوالفقار علی بھٹو کا ٹرائل شفاف نہیں ہوا تھا جسے سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی تسلیم کر لیا: قرارداد کا متن
بانی پاکستان پیپلزپارٹی وسابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو اور سرکاری شہید قرار دینے کے پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی کے بعد اب پنجاب اسمبلی میں بھی ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو کا درجہ دینے اور سرکاری شہید قرار دینے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری شہید قرار دینے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما علی حیدر گیلانی نے پیش کی۔
علی حیدر گیلانی کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا ٹرائل شفاف نہیں ہوا تھا جسے سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی تسلیم کر لیا ہے اس لیے انہیں قومی و جمہوری ہیرو اور سرکاری شہید قرار دیا جائے۔ ایوان نے سپریم کورٹ کے ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے فیصلے پر پیش کی گئی اس قرارداد سے اتفاق کرتے ہوئے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
ذوالفقار علی بھٹو کو سیاسی شہید قرار قرار دینے کی ایک قرارداد گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔ نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ کا قرارداد پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کے قتل پر سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دیا، انہیں قومی ہیرو قرار دینے کی قرارداد پیش کی۔ سپریم کورٹ کی رائے آنے پر ہماری آنکھیں نم تھیں لیکن ہمارے دل خوش ہیں کہ بالآخر شہید کو انصاف ملا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ پاکستان کے 9 رکنی لارجر بنچ نے ذوالفقار علی بھٹو کیس سے متعلق صدارتی ریفرنس پر متفقہ رائے سناتے ہوئے کہا تھا کہ بھٹو کیس میں فیئر ٹرائل کے حق پر عمل نہیں کیا گیا، ان کو فیئر ٹرائل کا موقع ہی نہیں ملا۔ ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف چلایا گیا ٹرائل آئین کے منافی تھا، لاہور ہائیکورٹ میں بھی ٹرائل بنیادی حقوق کے منافی تھا۔