
حکومت نے بینکوں سے رقوم نکلوانے پر عائد ٹیکس میں اضافے پر مشاورت شروع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف ٹیم کے حالیہ مذاکرات کے دوران بینک سے رقم نکالے جانے پر عائد ٹیکس میں اضافے کی تجویز پر غور کیا گیا ہے اور ٹیکس کی شرح صفر اعشاریہ 9 فیصد مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کی جانب سے کھولے گئے اکاؤنٹس سے 50 ہزار سے زائدرقوم نکلوانے پر اس وقت صفر اعشاریہ 6 فیصد ٹیکس عائد ہے، تاہم اب امکان ہے کہ ایف بی آر نان فائلرز کے کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر اسے صفراعشاریہ 9 فیصد مقرر کردیا جائے گا۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق ٹیکس بڑھانے کے بعد ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 15 ارب روپے سے زائد کا سالانہ ٹیکس اکھٹا کرسکتا ہے۔
وفاقی حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کے ساتھ ساتھ آئندہ بجٹ میں غیر ضروری اور لگژری اشیاء کی درآمد پر عائد ٹیکس کو بڑھانے پر بھی غور شروع کردیا ہے، اس کے علاوہ پچاس ملین یا اس سے زائد مالیت کی پراپرٹی کی خیریدو فروخت پر بھی مزید ٹیکس عائد کرنے، آئندہ بجٹ میں 1300 سی سی سے زائد کی کی امپورٹڈ گاڑیوں پر بھی ٹیکس بڑھانے اور 850 سی سی سے زائد تمام نئی گاڑیوں پر ودہولڈنگ ٹیکس کوبڑھانے کی تجویز بھی دی گئی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/banak1h1h1i1.jpg