بیوروکریسی کی کارکردگی جانچنے والا نیا نظام متعارف، کامیاب تجربہ بھی ہوگیا

screenshot_1745250139770.png


پاکستان میں سول سروس کے شعبے میں اصلاحات کے تحت ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) نے ایک نیا پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا ہے، جس کا مقصد کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو سروس کے افسران کی کارکردگی کو مؤثر طریقے سے جانچنا اور ان کے کام کو بہتر بنانا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس اسکیم کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت 98 فیصد کسٹمز اور انکم ٹیکس افسران کی سابقہ درجہ بندی کو ’’شاندار‘‘ اور ’’بہت اچھا‘‘ کے طور پر کم کر کے صرف 40 فیصد کر دیا گیا ہے۔


اس نئے نظام میں کارکردگی کی بنیاد پر افسران کو مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیا جائے گا، جن میں 20 فیصد افسران ہر کیٹیگری میں شامل ہوں گے۔ ’’اے کیٹیگری‘‘ کے افسران کو چار گنا زیادہ تنخواہ ملے گی، ’’بی کیٹیگری‘‘ کے افسران کو تین گنا زیادہ، اور اسی طرح دیگر کیٹیگریز کے افسران کو اضافی معاوضہ دیا جائے گا۔ ’’ای کیٹیگری‘‘ کے افسران کو کوئی اضافی معاوضہ نہیں ملے گا۔


اس سسٹم کے تحت ہر 6 ماہ بعد افسران کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، اور اس کے لیے فورسڈ رینکنگ سسٹم استعمال کیا جائے گا جس سے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ ہر کیٹیگری میں صرف 20 فیصد افسران کو ’’شاندار‘‘ درجہ دیا جائے۔ یہ سسٹم مکمل طور پر ڈیجیٹائزڈ اور مداخلت سے محفوظ ہوگا، جس سے کسی بھی افسر کی کارکردگی کی رپورٹ میں چھیڑ چھاڑ کرنا ناممکن ہوگا۔ اس سسٹم کو مکمل طور پر گمنام رکھا جائے گا اور اس کی نگرانی سائبر سیکیورٹی کے جدید ٹولز کے ذریعے کی جائے گی۔


یہ اصلاحات کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو سروس کے 1500 سے زائد افسران پر تجرباتی طور پر نافذ کی جا چکی ہیں، اور اس کا مقصد پاکستان کی سول سروس کی کارکردگی میں ایک بڑی تبدیلی لانا ہے۔
 

Back
Top