باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
It's a 1st wave of an aggression of expression against long history or looting and slavery, now nation is wakeup and understand the game was played for generations, now second wave will bring out masses on streets as it happens on 10 April, followed by Khan long March.زبان وہی لچے ٹک ٹاکر جیسی۔
عین پیشن گوئی کے مطابق کمنٹس شروع۔ آخر ایسا کیوں ہوا؟
پی ٹی آئی کی خصلت میں گالی، فحش گوئی، غلاظت، تعفن کیوں اٹھتا ہے
لو جی ایک نیا بھڑوا آ گیا ہے جاتی مجرہ کے بیت الخلاء سے نکل کر جس کو ہر چیز سے تعفن محسوس ہو رہا ہے ، اب یہ نکلا ہی ایسی گندی جگہ سے ہے کہ جہاں سے نکل کر تعفن کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا سو یہی گند اب اس نے یہاں پھیلا دیا ہےعمران خان کو سمجھ نہیں آ رہی اس ملک کے ۔ ساتھ کیا کروں۔ ایک کمزور کردار کا انسان جس کی اپنی ذات تعفن زدہ ماضی سے بھرپور ہے اسے ملک پاکستان میں نام نہاد اصلاح اور تبدیلی کا جنون چڑھا ہوا ہے۔ اپنے دور حکومت میں موصوف نے جس بیڈ گورنینس کی انتہا کر دی تھی اس سے پاکستان میں عدم استحکام انتہا کو پہنچ چکا ہے۔
یوتھ کون ہے جو اسے فالو کر رہی ہے؟
یہ یوتھ وہ ہے جو ٹک ٹاک پر اپنے چھچور اور لچر پن سے اپنے گھر کا چولھا چلا رہے۔ ان گمراہ لوگوں کو نا تعلیم دی نا نوکری پی ٹی آئی نے۔ اب سوچیں یہ یوتھ آگے جا کر کیسا معاشرہ تشکیل دے گا۔ باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
پی ٹی آئی کی پوڈری قیادت نے اسلام کو سیاسی طور پر اسطرح استعمال کیا کے اب نوجوان نسل کو مذہب سیکھنے اور عمل کرنے کا کوئی آسرہ نہیں رہا۔
اب آگے دلچسپ صورتحال ہونے جا رہی ہے۔ زور جتنا لگا لیں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
اگر پی ٹی آئی کو الیکشن سے دور کیا جائے گا تو خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو خاص طور پر جنگ سے متاثرہ لوگوں کو فوج کے خلاف اکسایا جائے گا اور پی ٹی آئی کا غیر اعلانیہ عسکری گورپ حملے کرنے سے بھی نہیں گریز کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے لوگ امریکہ سے نفرت کا وزن جب پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈالیں گے تو شامت پاک فوج کی آنی ہے۔
ججوں کو معلوم ہے فیصلے اگر پی ٹی آئی کے حق میں نا ہوئے تو یہ ٹک ٹاکر سڑکوں پر گھسیٹیں گے ججوں کو۔اوورسیز پاکستانیو کی مثال اس گلابی فارمی چوزے جیسی ہے جو خود کو دیسی نسل کا سمجھتا ہے۔
مسئلے کا حل کیا ہے؟
مارشل لا مائنس باجوہ کے ساتھ ورنہ یہ حالات ٹھیک نہیں ہونے۔
اب تعفن زدہ کمنٹس کا ٹائم شروع ہے
کیونکہ حرام خور یہی زبان سمجھتا ہےزبان وہی لچے ٹک ٹاکر جیسی۔
عین پیشن گوئی کے مطابق کمنٹس شروع۔ آخر ایسا کیوں ہوا؟
پی ٹی آئی کی خصلت میں گالی، فحش گوئی، غلاظت، تعفن کیوں اٹھتا ہے
بھڑوے تیری تان ہمیشہ کوکین پر ٹوٹتی ہے اگر کوکین سے ایک آدمی دن میں چار چار جلسے بھگتا لیتا ہے تم اپنی گڑیا باجی کو اسکے پاس بھیج کر ایک آدھ ٹیکہ کیوں نہیں لگوا لیتے ہر جلسے میں بوندل کر بونگیاں مارنی شروع کر دیتی ہےتمہارے لفظ تلخ تو بہت ہیں لیکن حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں ۔ یہاں ھم ،یوتھیو ، پھوتیو اور جوکروں کے ساتھ دماغ خراب کررھے ہیں ، وھاں وہ لوٹیوں ، کھوتیوں اورچوتیوں کی ایک فوج ظفر موج لے کر دن رات اس قوم کے پچھواڑے سے منوں کوکین نکالنے کے لیے تیار بیٹھا ہے ۔
عمران خان کو سمجھ نہیں آ رہی اس ملک کے ۔ ساتھ کیا کروں۔ ایک کمزور کردار کا انسان جس کی اپنی ذات تعفن زدہ ماضی سے بھرپور ہے اسے ملک پاکستان میں نام نہاد اصلاح اور تبدیلی کا جنون چڑھا ہوا ہے۔ اپنے دور حکومت میں موصوف نے جس بیڈ گورنینس کی انتہا کر دی تھی اس سے پاکستان میں عدم استحکام انتہا کو پہنچ چکا ہے۔
یوتھ کون ہے جو اسے فالو کر رہی ہے؟
یہ یوتھ وہ ہے جو ٹک ٹاک پر اپنے چھچور اور لچر پن سے اپنے گھر کا چولھا چلا رہے۔ ان گمراہ لوگوں کو نا تعلیم دی نا نوکری پی ٹی آئی نے۔ اب سوچیں یہ یوتھ آگے جا کر کیسا معاشرہ تشکیل دے گا۔ باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
پی ٹی آئی کی پوڈری قیادت نے اسلام کو سیاسی طور پر اسطرح استعمال کیا کے اب نوجوان نسل کو مذہب سیکھنے اور عمل کرنے کا کوئی آسرہ نہیں رہا۔
اب آگے دلچسپ صورتحال ہونے جا رہی ہے۔ زور جتنا لگا لیں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
اگر پی ٹی آئی کو الیکشن سے دور کیا جائے گا تو خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو خاص طور پر جنگ سے متاثرہ لوگوں کو فوج کے خلاف اکسایا جائے گا اور پی ٹی آئی کا غیر اعلانیہ عسکری گورپ حملے کرنے سے بھی نہیں گریز کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے لوگ امریکہ سے نفرت کا وزن جب پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈالیں گے تو شامت پاک فوج کی آنی ہے۔
ججوں کو معلوم ہے فیصلے اگر پی ٹی آئی کے حق میں نا ہوئے تو یہ ٹک ٹاکر سڑکوں پر گھسیٹیں گے ججوں کو۔اوورسیز پاکستانیو کی مثال اس گلابی فارمی چوزے جیسی ہے جو خود کو دیسی نسل کا سمجھتا ہے۔
مسئلے کا حل کیا ہے؟
مارشل لا مائنس باجوہ کے ساتھ ورنہ یہ حالات ٹھیک نہیں ہونے۔
اب تعفن زدہ کمنٹس کا ٹائم شروع ہے
woh keh raha hy keh PTI election jeey gi, matlab thapar establishment aur 16 parties ko laga hyیار یوتھیوں کو اتنی چپیڑیں
زبان وہی لچے ٹک ٹاکر جیسی۔
عین پیشن گوئی کے مطابق کمنٹس شروع۔ آخر ایسا کیوں ہوا؟
پی ٹی آئی کی خصلت میں گالی، فحش گوئی، غلاظت، تعفن کیوں اٹھتا ہے
Kyun Teri _____ ko _________ Kar Diya kiya KHAAAN Nayعمران خان کو سمجھ نہیں آ رہی اس ملک کے ۔ ساتھ کیا کروں۔ ایک کمزور کردار کا انسان جس کی اپنی ذات تعفن زدہ ماضی سے بھرپور ہے اسے ملک پاکستان میں نام نہاد اصلاح اور تبدیلی کا جنون چڑھا ہوا ہے۔ اپنے دور حکومت میں موصوف نے جس بیڈ گورنینس کی انتہا کر دی تھی اس سے پاکستان میں عدم استحکام انتہا کو پہنچ چکا ہے۔
یوتھ کون ہے جو اسے فالو کر رہی ہے؟
یہ یوتھ وہ ہے جو ٹک ٹاک پر اپنے چھچور اور لچر پن سے اپنے گھر کا چولھا چلا رہے۔ ان گمراہ لوگوں کو نا تعلیم دی نا نوکری پی ٹی آئی نے۔ اب سوچیں یہ یوتھ آگے جا کر کیسا معاشرہ تشکیل دے گا۔ باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
پی ٹی آئی کی پوڈری قیادت نے اسلام کو سیاسی طور پر اسطرح استعمال کیا کے اب نوجوان نسل کو مذہب سیکھنے اور عمل کرنے کا کوئی آسرہ نہیں رہا۔
اب آگے دلچسپ صورتحال ہونے جا رہی ہے۔ زور جتنا لگا لیں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
اگر پی ٹی آئی کو الیکشن سے دور کیا جائے گا تو خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو خاص طور پر جنگ سے متاثرہ لوگوں کو فوج کے خلاف اکسایا جائے گا اور پی ٹی آئی کا غیر اعلانیہ عسکری گورپ حملے کرنے سے بھی نہیں گریز کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے لوگ امریکہ سے نفرت کا وزن جب پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈالیں گے تو شامت پاک فوج کی آنی ہے۔
ججوں کو معلوم ہے فیصلے اگر پی ٹی آئی کے حق میں نا ہوئے تو یہ ٹک ٹاکر سڑکوں پر گھسیٹیں گے ججوں کو۔اوورسیز پاکستانیو کی مثال اس گلابی فارمی چوزے جیسی ہے جو خود کو دیسی نسل کا سمجھتا ہے۔
مسئلے کا حل کیا ہے؟
مارشل لا مائنس باجوہ کے ساتھ ورنہ یہ حالات ٹھیک نہیں ہونے۔
اب تعفن زدہ کمنٹس کا ٹائم شروع ہے
شریف اور غداری ڈاکووں کو بولو ھمارے پیسے واپس کریںعمران خان کو سمجھ نہیں آ رہی اس ملک کے ۔ ساتھ کیا کروں۔ ایک کمزور کردار کا انسان جس کی اپنی ذات تعفن زدہ ماضی سے بھرپور ہے اسے ملک پاکستان میں نام نہاد اصلاح اور تبدیلی کا جنون چڑھا ہوا ہے۔ اپنے دور حکومت میں موصوف نے جس بیڈ گورنینس کی انتہا کر دی تھی اس سے پاکستان میں عدم استحکام انتہا کو پہنچ چکا ہے۔
یوتھ کون ہے جو اسے فالو کر رہی ہے؟
یہ یوتھ وہ ہے جو ٹک ٹاک پر اپنے چھچور اور لچر پن سے اپنے گھر کا چولھا چلا رہے۔ ان گمراہ لوگوں کو نا تعلیم دی نا نوکری پی ٹی آئی نے۔ اب سوچیں یہ یوتھ آگے جا کر کیسا معاشرہ تشکیل دے گا۔ باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
پی ٹی آئی کی پوڈری قیادت نے اسلام کو سیاسی طور پر اسطرح استعمال کیا کے اب نوجوان نسل کو مذہب سیکھنے اور عمل کرنے کا کوئی آسرہ نہیں رہا۔
اب آگے دلچسپ صورتحال ہونے جا رہی ہے۔ زور جتنا لگا لیں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
اگر پی ٹی آئی کو الیکشن سے دور کیا جائے گا تو خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو خاص طور پر جنگ سے متاثرہ لوگوں کو فوج کے خلاف اکسایا جائے گا اور پی ٹی آئی کا غیر اعلانیہ عسکری گورپ حملے کرنے سے بھی نہیں گریز کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے لوگ امریکہ سے نفرت کا وزن جب پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈالیں گے تو شامت پاک فوج کی آنی ہے۔
ججوں کو معلوم ہے فیصلے اگر پی ٹی آئی کے حق میں نا ہوئے تو یہ ٹک ٹاکر سڑکوں پر گھسیٹیں گے ججوں کو۔اوورسیز پاکستانیو کی مثال اس گلابی فارمی چوزے جیسی ہے جو خود کو دیسی نسل کا سمجھتا ہے۔
مسئلے کا حل کیا ہے؟
مارشل لا مائنس باجوہ کے ساتھ ورنہ یہ حالات ٹھیک نہیں ہونے۔
اب تعفن زدہ کمنٹس کا ٹائم شروع ہے
شریف اور غداری ڈاکووں کو بولو ھمارے پیسے واپس کر
Where did get that logic from, You mean PMLN, they already areعمران خان کو سمجھ نہیں آ رہی اس ملک کے ۔ ساتھ کیا کروں۔ ایک کمزور کردار کا انسان جس کی اپنی ذات تعفن زدہ ماضی سے بھرپور ہے اسے ملک پاکستان میں نام نہاد اصلاح اور تبدیلی کا جنون چڑھا ہوا ہے۔ اپنے دور حکومت میں موصوف نے جس بیڈ گورنینس کی انتہا کر دی تھی اس سے پاکستان میں عدم استحکام انتہا کو پہنچ چکا ہے۔
یوتھ کون ہے جو اسے فالو کر رہی ہے؟
یہ یوتھ وہ ہے جو ٹک ٹاک پر اپنے چھچور اور لچر پن سے اپنے گھر کا چولھا چلا رہے۔ ان گمراہ لوگوں کو نا تعلیم دی نا نوکری پی ٹی آئی نے۔ اب سوچیں یہ یوتھ آگے جا کر کیسا معاشرہ تشکیل دے گا۔ باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
پی ٹی آئی کی پوڈری قیادت نے اسلام کو سیاسی طور پر اسطرح استعمال کیا کے اب نوجوان نسل کو مذہب سیکھنے اور عمل کرنے کا کوئی آسرہ نہیں رہا۔
اب آگے دلچسپ صورتحال ہونے جا رہی ہے۔ زور جتنا لگا لیں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
اگر پی ٹی آئی کو الیکشن سے دور کیا جائے گا تو خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو خاص طور پر جنگ سے متاثرہ لوگوں کو فوج کے خلاف اکسایا جائے گا اور پی ٹی آئی کا غیر اعلانیہ عسکری گورپ حملے کرنے سے بھی نہیں گریز کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے لوگ امریکہ سے نفرت کا وزن جب پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈالیں گے تو شامت پاک فوج کی آنی ہے۔
ججوں کو معلوم ہے فیصلے اگر پی ٹی آئی کے حق میں نا ہوئے تو یہ ٹک ٹاکر سڑکوں پر گھسیٹیں گے ججوں کو۔اوورسیز پاکستانیو کی مثال اس گلابی فارمی چوزے جیسی ہے جو خود کو دیسی نسل کا سمجھتا ہے۔
مسئلے کا حل کیا ہے؟
مارشل لا مائنس باجوہ کے ساتھ ورنہ یہ حالات ٹھیک نہیں ہونے۔
اب تعفن زدہ کمنٹس کا ٹائم شروع ہے
شاباش دلے کے بچے ، کنجروں والی زبان ہے تیریکیونکہ حرام خور یہی زبان سمجھتا ہے
حرام خورشاباش دلے کے بچے ، کنجروں والی زبان ہے تیری
عمران خان کو سمجھ نہیں آ رہی اس ملک کے ۔ ساتھ کیا کروں۔ ایک کمزور کردار کا انسان جس کی اپنی ذات تعفن زدہ ماضی سے بھرپور ہے اسے ملک پاکستان میں نام نہاد اصلاح اور تبدیلی کا جنون چڑھا ہوا ہے۔ اپنے دور حکومت میں موصوف نے جس بیڈ گورنینس کی انتہا کر دی تھی اس سے پاکستان میں عدم استحکام انتہا کو پہنچ چکا ہے۔
یوتھ کون ہے جو اسے فالو کر رہی ہے؟
یہ یوتھ وہ ہے جو ٹک ٹاک پر اپنے چھچور اور لچر پن سے اپنے گھر کا چولھا چلا رہے۔ ان گمراہ لوگوں کو نا تعلیم دی نا نوکری پی ٹی آئی نے۔ اب سوچیں یہ یوتھ آگے جا کر کیسا معاشرہ تشکیل دے گا۔ باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
پی ٹی آئی کی پوڈری قیادت نے اسلام کو سیاسی طور پر اسطرح استعمال کیا کے اب نوجوان نسل کو مذہب سیکھنے اور عمل کرنے کا کوئی آسرہ نہیں رہا۔
اب آگے دلچسپ صورتحال ہونے جا رہی ہے۔ زور جتنا لگا لیں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
اگر پی ٹی آئی کو الیکشن سے دور کیا جائے گا تو خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو خاص طور پر جنگ سے متاثرہ لوگوں کو فوج کے خلاف اکسایا جائے گا اور پی ٹی آئی کا غیر اعلانیہ عسکری گورپ حملے کرنے سے بھی نہیں گریز کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے لوگ امریکہ سے نفرت کا وزن جب پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈالیں گے تو شامت پاک فوج کی آنی ہے۔
ججوں کو معلوم ہے فیصلے اگر پی ٹی آئی کے حق میں نا ہوئے تو یہ ٹک ٹاکر سڑکوں پر گھسیٹیں گے ججوں کو۔اوورسیز پاکستانیو کی مثال اس گلابی فارمی چوزے جیسی ہے جو خود کو دیسی نسل کا سمجھتا ہے۔
مسئلے کا حل کیا ہے؟
مارشل لا مائنس باجوہ کے ساتھ ورنہ یہ حالات ٹھیک نہیں ہونے۔
اب تعفن زدہ کمنٹس کا ٹائم شروع ہے