
کیلے کھانا جرم بن گیا،ترکی سے 7شامی پناہ گزین ملک بدر
ترکی نے سات شامی پناہ گزینوں کوملک بدر کردیا، وجہ بنا کیلے کھانے کی تصاویر اور ویڈیوز اپ لوڈ کرنا،ایک شامی پناہ گزین طالبہ نے درجنوں کیلے کھانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو ترک شہریوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی، ترک شہریوں نے کہا کہ ہم یہاں ایک کیلا نہیں کھا پاتے اور آپ پناہ گزین ہونے کے باوجود درجنوں کیلے کھارہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہوئیں توشامی طالبہ کی حمایت میں مزید پناہ گزینوں نے بھی ایسی ہی تصاویر شیئر کرڈالیں، جس پر ترک شہری مزید برہم ہوئے اور ان ویڈیوز اور تصاویر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ تم لوگ ہمارے وطن میں ہم سے زیادہ مزے میں ہو،ترکی میں کیلے کھانے کے بجائے اپنے ملک واپس جاؤ اور اپنی سرزمین کو بچانے کے لیے جنگ میں حصہ لو۔
سوشل میڈیا پر لفظی جنگ بڑھی تو ترک حکام الرٹ ہوئے، اور سوشل میڈیا پر کیلئے کھانے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرنے والے سات شامی پناہ گزینوں کو گرفتار کرلیا،ترک حکام کا کہنا ہے کہ ان شامی پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور انھیں شام واپس بھیجنے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
شام 2011 سے خانہ جنگی کا شکار ہے، داعش اور حکومتی اتحادی افواج کے درمیان دس سال سے زائد عرصے سے جھڑپیں جاری ہیں، جس میں تین لاکھ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں،جس پر ہزاروں شامی ترکی میں پناہ گزین ہیں، ترک صدر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ مزید پناہ گزینوں کا بوجھ نہیں اٹھاسکتے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/banana.jpg
Last edited by a moderator: