تحریک انصاف کی 93 کے قریب قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کی 117 کے قریب نشستوں پر اب تک 7 ارکان نے وفاداریاں بدلیں ، ان میں ایک رکن قومی اسمبلی جبکہ 6 صوبائی ممبرز شامل ہیں۔
جن ممبران نے تحریک انصاف کیساتھ ہاتھ کیا، ان میں لاہور سے منتخب ہونیوالے رکن قومی اسمبلی وسیم قادر جبکہ پنجاب اسمبلی سے ساجد منان مظفرگڑھ ، علی اصغر گرمانی لیہ، غضنفر قریشی جھنگ ، سلطان باجوہ ننکانہ صاحب اور شازیہ ترین لودھراں شامل ہیں۔
خیال یہ تھا کہ تحریک انصاف کے ارکان بڑی تعداد میں ن لیگ یا پیپلزپارٹی میں شامل ہوجائیں گے مگر ایسا نہ ہوسکا، کچھ ارکان کو اغوا بھی کیا گیا مگر انہوں نے بھی وفاداریاں تبدیل کرنے سے انکار کردیا۔
حماداظہر نے اپنے تفصیلی ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ تحریک انصاف کی 94 قومی + پنجاب میں 117 صوبائی (211 ٹوٹل) نشستوں میں تمام ریاستی جبر اور رشوت کے باوجود اب تک 1 قومی اور 6 صوبائی کے ممبران لوٹے بنے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس لئے رجیم کا تمام تر انحصار بھونڈی ترین فارم 47 کی جعل سازی پر ہے۔ تقریباً 80 نشستیں قومی اور 100 صوبائی پر یہ جعل سازی ہوئی جا کے تمام ثبوت موجود اور اکثریت کیس عدالتوں میں درج ہو چکے ہیں۔
حماداظہر کا کہنا تھا کہ وزیراعلی پنجاب کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار میاں اسلم اقبال ہیں اور انھوں نے آج پنجاب اسمبلی کےحوالے سےتفصیلی پریس کانفرنس کی ہے۔ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جلد بلایا جائے گا۔ میں ، میاں اسلم اقبال اور تمام ریجنل صدور ممبران سے رابطے میں ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ یہ فارم 47 میں جعل سازی کے تمام نمونے جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے اور یہ ملک اور ریاست عوام کے پاس واپس آئے گی۔