TemptationQ
Senator (1k+ posts)
توں شاکر آپ سیانا ایں- ساڈا چہرہ پڑھ حالات نہ پچھ
ذرا زوم کرکے تصویر دیکھئے لگتا ہے آفتاب اقبال تازہ،تازہ یتیم ہوا ہے اور دیگر اظہار تعزیت کے لئے آئے ہیں ایسا میرا کہنا تھا
پر اپنے "راجہ " صاحب کا خیال اس سے مختلف ہے ان کا اصرا ہے کہ اگر آپ تصویر کو زوم کرکے دیکھیں تو آپکو بخوبی علم ہو جائے گا کہ “ دروازہ کھلا پیا پگھ لتھی پئی افتاب اقبال دی وجی پئی منہ مکھن ول اور آفتاب اقبال دی دکن ول ہوچکی ہے”
اپنا راجہ بڑا شرارتی ہے فیر کہندا ہے میں نے فقیری اختیار کرلی ہے
خیر یہاں تک بات شغل ،میلے تک محدود تھی لیکن کسی ستم ظریف ڈی جے نے ڈیک پر غلام علی کی یہ غزل لگا دی
ہم کو کس کے غم نے مارا،یہ کہانی پھر سہی
کس نے توڑا دل ہمارا ،یہ کہانی پھر سہی
اس غزل کے مطلع پر ہی آفتاب اقبال کی حالت غیر ہو گئی روتے،روتے ہچکی بندھ گئی اور حق ہو کا نعرہ بلند کرکے عالم غشی میں چلے گئے
بیرے اور خانساماں دوڑتے ہوئے آئے چہرہ پر ٹھنڈے پانی کا چھینٹا مارا،جوتا سنگھایا مگر افاقہ کی کوئی صورت دور،دور تک نظر نہیں آ رہی
RajaRawal111