جام مہتاب پر حملہ: پولیس نے ملزمان کے گھروں کو آگ لگادی


screenshot_1742140445214.png

اوباڑو میں رکن سندھ اسمبلی جام مہتاب حسین ڈہر پر حملے کے واقعے کے بعد پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق، حملے میں ملوث ملزمان اپنے گھروں کو خالی کر کے فرار ہو گئے ہیں، لیکن پولیس نے ان کے گھروں کو آگ لگا کر مسمار کر دیا ہے۔

پولیس نے حملے کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھاری نفری کے ساتھ کارروائی شروع کی۔ پولیس کے مطابق، ملزمان کے گھروں کو تباہ کر دیا گیا ہے تاکہ وہ واپس نہ آ سکیں۔ پولیس کی بڑی تعداد ملزمان کے گھروں اور علاقے میں تعینات ہے تاکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔

گزشتہ روز رکن سندھ اسمبلی جام مہتاب حسین ڈہر کی گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کا حملہ کیا تھا۔ حملے میں ایم پی اے جام مہتاب محفوظ رہے، لیکن ان کا ایک محافظ اور ڈرائیور جاں بحق ہو گئے، جبکہ دو دیگر افراد زخمی ہوئے۔

حملے میں جاں بحق ہونے والے محافظ ظفر ڈہر کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں ایم پی اے جام مہتاب حسین ڈہر سمیت مقامی لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد محافظ کو ان کے آبائی گاؤں میں سپرد خاک کیا گیا۔

نماز جنازہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم پی اے جام مہتاب حسین ڈہر نے کہا کہ وہ اپنی زمینوں سے واپس گھر جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح افراد نے قاتلانہ حملہ کیا۔ انہوں نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میں حفاظتی اقدامات کو سخت کر دیا ہے۔ پولیس نے حملے کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے اور علاقے میں بھاری نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔

اوباڑو میں ایم پی اے جام مہتاب حسین ڈہر پر حملے کے بعد پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ حملے میں ایک محافظ اور ڈرائیور جاں بحق ہوئے ہیں، جبکہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے ملزمان کے گھروں کو تباہ کر دیا ہے اور علاقے میں سیکیورٹی کے اقدامات کو سخت کر دیا ہے۔ ایم پی اے جام مہتاب نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
 

Back
Top