جج کی بیوی کا ملازمہ پرتشدد:سپریم کورٹ نےنوٹس کیوں نہیں لیا؟مظہر عباس

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)

Jis Din FOUJION JUDGES aur SIASATDANO ki accountability ho gi aur saza di jaye gi —- Yeh Mulk Azad ho ga warna GHULAMI sey nijat nahi —- AUR INSAF NAHI milay ga​

 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
کہتا ہے جج کی بیوی کے دماغ کا معائنہ کرایا جانا چاہیئے۔ ابے بھائی ۹۹ فیصد اشرافیہ کا ایک سا ہی دماغ اور ایک سی ہی بے حِسی اور سوچ ہے۔ یہ ایک دوسرے کا تحفظ کرتے ہیں اور جب جرم غریب کے ساتھ ہو تو وہ ان کے نزدیک جرم نہی غلطی ہوتا ہے۔ بہاولپور یونیورسٹی کے معاملے ہی کو دیکھ لیں کہ میڈیا اس معاملے میں چپ کرا دیا گیا ہے۔ پرانے زمانے میں اسے جبری سنسر کہا جاتا تھا لیکن آجکل یہ میڈیا مالکان اور طاقت ور حلقوں کے درمیان رفاقت اور انڈر سٹینڈنگ کا روپ دھار چکا ہے۔ میڈیا اور جج اس ملک کا بے شرم ترین مافیا بن چکا ہے۔ شریف گھرانوں کی ۵۵۰۰ لڑکیاں حوس کا نشانہ بنتی رہیں اور بلیک میل ہوتی رہیں لیکن لگتا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہی۔ کاش یہ بچیاں شریف گھرانوں کی بجائے شریف خاندان کی ہوتیں۔ کسی بھی اور ملک میں ایسا ہوتا تو یونیورسٹی بند کی جا چکی ہوتی، حکومت فارغ ہو چکی ہوتی، پولیس چیف عوام سے چھپتا پھر رہا ہوتا۔ یہی حال اب اس جج کے خاندان کے ایک چودہ سالہ بچی پر کئے ظلم کا ہے۔ کھلے عام جج بچی کے والدین کو پیسوں کی پیش کش کر رہا ہے۔​