خاندان کے تمام افراد نے مقدمے کی بابت ہر قسم کا فیصلہ کرنے کا اختيار مجھے تفويض کر دیا ہے!الحمداللہ! : ٹویٹر پیغام گزشتہ روز شہید صحافی ارشد شریف کی بیوہ نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ارشد شریف کا مقدمہ لڑنے کو کوئی وکیل تیار نہیں، متعدد وکلاء نے مقدمہ لڑنے سے انکار کر دیا ہے یہاں تک کہ ان کے دوست جو پہلے آفر کر رہے تھے وہ بھی پیچھے ہٹ گئے تھے!
شہید صحافی کے مقدمہ کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: آج ارشد شريف کی والدہ محترمہ اور ان کے خاندان کے ديگر افراد سے اُن کے گھر پر ملاقات ہوئی تھی اور مقدمہ کے حوالہ سے تفصيل کے ساتھ بات ہوئی، خاندان کے تمام افراد نے مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مقدمہ کی پیروی کے ساتھ مقدمے کی بابت ہر قسم کا فیصلہ کرنے کا اختيار مجھے تفويض کر دیا ہے!الحمداللہ! شہید صحافی کی بیوہ نے ان کے ٹویٹر پیغام پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا!
اس سے پہلے سینئر صحافی ثاقب بشیر کے شہید صحافی کی والدہ کو وکیل نہ ملنے کے حوالے سے ٹویٹر پیغام پر جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کہا تھا کہ اگر اُن کی فیملی چاہے تو ميری خدمات بلا مُعاوضہ حاضر ہیں! اور پھر انہوں نے ان کا مقدمہ لڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ: جويريہ صاحبہ نے رابطہ کيا اور بتايا تھا کہ اُن کا وکيل ہے مگر ارشدشريف مرحوم کی والدہ صاحبہ کی وکالت کے لئے ايک درجن سے زائد وکلا سے رابطہ کيا گيا مگر کوئی راضی نہ ہوا، ميں نے اُن کی ساس صاحبہ کی طرف سے اعتماد کی صورت ميں بھر پور قانونی جدوجہد کرنے کی يقين دہانی کرائی ہے!
شہید صحافی ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: ارشد شریف کی والدہ، میری ساس رفعت علوی صاحبہ کی طرف سے کیس پیروی جسٹس ر شوکت عزیز صدیقی کریں گے اور میری طرف سے کیس کی پیروی پہلے کی طرح میاں علی اشفاق اور سعد بٹر کریں گے۔ دعا کریں ہمیں انصاف ملے!
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے شہید صحافی کے ازخود نوٹس کیس میں جوڈیشل انویسٹی گیشن رپورٹ مسترد کر دی گئی تھی اور عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ یہ انتہائی اہم معاملہ ہے جسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا جبکہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ لیک ہونے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ارشد شریف ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ کر رہا ہے۔