"جسٹس فار ناظم جوکھیو" سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ کیوں ہے؟

nazim-jokh1131-social.jpg


سوشل میڈیا صارفین عرب شکاریوں کی لائیو ویڈیو سوشل میڈیا پر چلانے والے نوجوان ناظم جوکھیو کے قتل پر بول پڑے۔۔ "جسٹس فار ناظم جوکھیو" ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر عرب شکاریوں کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والے نوجوان کے قتل کے خلاف ٹویٹر پر ٹرینڈ چل گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع ٹھٹہ میں عرب شکاریوں کی لائیو ویڈیو سوشل میڈیا پر چلانے والے نوجوان کو اغوا کر کے قتل کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما جام اویس نے لائیو ویڈیو چلانے والے نوجوان کو اغوا کیا اور کراچی کے علاقے ملیر میں واقع اپنے ڈیرے پر لے جا کر گولیاں مار کر قتل کردیا، نوجوان کو قتل کی دھمکیاں بھی دی گئی تھیں، پولیس کو بھی اطلاع کی مگر تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔


نوجوان کے قتل کے بعد اس کی لاش ملنے پر ورثاء اور دیگر لوگوں نے نیشنل ہائی وے پر مظاہرہ کیا اور لاش سڑک پر رکھ کر نیشنل ہائی وے کے دونوں ٹریکس بند کردیئے۔

مظاہرین نے سڑک پر ٹائروں کو آگ لگائی، کراچی سے ٹھٹھہ جانے والی تمام ٹریفک کو بلاک کیا اور سندھ حکومت و پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

سوشل میڈیا پر بھی یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور ٹویٹر پر نوجوان کو انصاف کیلئے "جسٹس فار ناظم جوکھیو" کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا۔

نجی ٹی وی چینل کے صحافی سمیر مندھرو نے اپنی ٹویٹ میں نیشنل ہائی پر ہونے والے احتجاج کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 8 گھنٹوں سے یہ احتجاج جاری ہے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر نامزد ملزم کو گرفتار کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1456226829103206401
ایک اور صارف نے نامزد ملزمان کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ان دو بھائیوں نے ناظم جوکھیو کو قتل کیا مگر پولیس ورثاء کی مرضی کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے میں ہچکچاہٹ دکھا رہی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1455919218390708228
ایک صارف نے کہا کہ تاریخ میں لکھا جائے گا کہ ان خوبصورت پرندوں کی خاطر قانون پسند سندھ کی دھرتی کے ایک بیٹے نے اپنی جان کا نذارانہ دیدیا۔

https://twitter.com/x/status/1456159007161339905
یادرہے کہ ناظم جوکھیو نے سندھ کے علاقے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما کے غیر ملکی مہمانوں کے شکار کرتے ہوئے کی لائیو ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی تھی جس کے بعد اسے اغوا کیا گیا اور بعد ازاں اس کی لاش کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ سے ایک فارم ہاؤس کے باہر سے برآمد ہوئی۔