سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے دوراقتدار میں پاکستان ترقی کی جانب رواں دواں تھا، واپس آکر ترقی کا سفر پھر سے شروع کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں قائد ن لیگ میاں محمد نوازشریف سے طویل ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی ومعاشی صورتحال پر بات چیت کی گئی، اجلاس کے دوران مشاورت کے بعد اسحاق ڈار کو وفاقی وزیر خزانہ نامزد کر دیا گیا جس کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار وزیراعظم شہباز شریف کو معاشی معاملات پر معاونت دینگے۔
ڈان کے مطابق نامزد وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے دوراقتدار میں پاکستان ترقی کی جانب رواں دواں تھا، واپس آکر ترقی کا سفر پھر سے شروع کریں گے۔ 2017ء میں پاکستانی معیشت دنیا کی بڑی معیشت بننے والی تھی، شرح نمو زیادہ، شرح سود کم تھی، اب بھی کوشش ہوگی کہ پاکستان کی معیشت کو بہتر کر سکوں۔ اپنے میڈیکل کیلئے جس دفتر سے نکل کر آیا آج اللہ تعالیٰ واپس وہیں بھجوا رہے ہیں!
گزشتہ روز اجلاس کے بعد وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ پیغام میں لکھا تھا کہ: آج میاں نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں میں نے زبانی طور پر وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
پاکستان پہنچ کر باضابطہ استعفیٰ دے دوں گا۔ وزیر خزانہ کے طور پر دو مرتبہ خدمات انجام دینا اعزاز کی بات ہے۔ پاکستان پائندہ آباد! ذرائع کے مطابق سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار چند دنوں میں پاکستان واپس آکر اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیں گے اور مفتاح اسماعیل کے عہدے کی مدت 18 اکتوبر تک ہے وہ کابینہ میں بطور مشیر شریک رہیں گے۔
یاد رہے کہ 2017ء میں نیب بدعنوانی ریفرنس کی سماعت کے دوران اسحاق ڈار علاج کی غرض سے لندن چلے گئے تھے۔ اسحاق ڈار پر نیب کی طرف سے 83 کروڑ 17 لاکھ روپے کے اثاثے بنانے کا الزام تھا، انہیں احتساب عدالت نے 21 نومبر 2017ء کو مفرور اشتہاری قرار دے دیا تھا جبکہ ان کے اثاثے منجمد کر دیئے گئے تھے۔ اسحاق ڈار پر قائم مقدمات میں عدالت میں با ربار طلبی پر بھی پیش نہ ہوئے کیونکہ وطن واپسی پر گرفتاری کا خدشہ تھا لیکن گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے گرفتار کرنے سے روک دیا تھا، وہ پانچ سال بعد وطن واپس آئینگے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف نے مفتاح اسماعیل کے کام کو سراہا جس پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آپ نے مجھے وفاقی وزیر بنایا عہدہ آپ کی امانت تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 مہینوں سے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ کام کیا، ملک اور پارٹی کا وفادار رہا۔ سابقہ حکومتی کی مالی بربادی کا ازالہ اب تک کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مفتاح اسماعیل کو نجکاری اور شمسی توانائی کے حوالے سے عہدے کی پیشکش کی گئی جس کی ذمہ داری لینے سے انہوں نے انکار کر دیا۔میڈیا کی طرف سے مفتاح اسماعیل سے پوچھا گیا کہ اگر انہیں پیشکش ہوئی تو تو کیا وہ کابینہ کا عہدہ سنبھالیں گے تو ان کا کہنا تھا کہ ’نہیں، میں نہیں کروں گا۔‘