جعفر ایکسپریس حملے کے بعد جامعہ بلوچستان کو بند کرنے کا فیصلہ

screenshot_1742308732632.png


بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد جامعہ بلوچستان کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رجسٹرار جامعہ بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، یونیورسٹی کے تمام کیمپسز میں تعلیمی سرگرمیاں آن لائن منتقل کی جائیں گی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جامعہ بلوچستان کے ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کو تمام ڈیٹا آن لائن منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، ڈین اور ڈائریکٹرز کو ہفتہ وار کارکردگی رپورٹس رجسٹرار آفس جمع کروانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ تاہم، یونیورسٹی کے عملے کو معمول کے مطابق اپنے دفاتر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں متعدد مسافروں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ فورسز نے 36 گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے بعد یرغمال مسافروں کو بازیاب کروایا اور تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ تاہم، آپریشن شروع ہونے سے قبل دہشت گردوں نے کئی مسافروں اور ٹرین میں سوار سرکاری اہلکاروں کو شہید کر دیا تھا۔

اس واقعے کے بعد وفاقی حکومت نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کوئٹہ کا دورہ کیا اور واضح کیا کہ بلوچستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے صوبوں سے وسائل نہیں لیے جائیں گے، بلکہ فورسز کو ہر قسم کے وسائل فراہم کیے جائیں گے۔

جامعہ بلوچستان کے بند ہونے کا فیصلہ ایک احتیاطی اقدام کے طور پر کیا گیا ہے، تاکہ طلبہ اور اساتذہ کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انتظامیہ کی جانب سے آن لائن تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ عملے کو دفاتر میں معمول کے مطابق کام جاری رکھنے کو کہا گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد ملک بھر میں دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے، جبکہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے فوری اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔
 

Back
Top