جعلی میجر عثمان پولیس کی اصل گاڑیاں اور وائرلیس سیٹ استعمال کرتا رہا

wireless-set-karachi-mukhb1113.jpg


کراچی میں 7 کروڑ روپے کی اسمگل شدہ چھالیہ پکڑوانے والے کسٹمز انٹیلی جنس کے مخبر فضل کے قتل میں ملوث جعلی میجر عثمان اصلی پولیس کی گاڑیاں اور ایک اعلیٰ پولیس افسر کا دیا گیا وائرلیس سیٹ استعمال کرتا رہا۔

حساس ادارے کا میجر ظاہر کرکے عثمان پولیس افسران کا اندھا اعتماد حاصل کرتا تھا، گرفتار ملزم نے سی ٹی ڈی کی تفتیشی ٹیم کے سامنے سنسنی خیز انکشافات کئے۔ پولیس کے مطابق جعلی میجر عثمان سے سندھ کے اعلیٰ پولیس افسر کا وائرلیس سیٹ بھی برآمد ہوا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق پولیس افسر نے جعلی میجر سے متاثر ہوکر اپنا سرکاری وائرلیس سیٹ ملزم کو دیا، عثمان عرف میجر کے مطابق وہ وائرلیس سیٹ سے پولیس کمیونیکیشن سے مدد لیا کرتا تھا۔

کسٹمز کے مخبر مقتول فضل کے موبائل فون کا کال ڈیٹا ریکارڈ میجر عثمان نے ہی نکلوایا تھا۔

تفتیش میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ سابق ایس ایچ او ہارون کورائی کے ساتھ فضل کو گھر سے اغوا کرنے میں بھی میجر عثمان شاہ شریک تھا اور چھالیہ مافیا سے مل کر مخبر فضل کے قتل کی منصوبہ بندی بھی میجر عثمان نے کی۔

خیال رہے کہ مخبر کے قتل کے مقدمے میں سابق ایس ایچ او سچل، ایک جعلی میجر اور لڑکی سمیت 6ملزمان گرفتار ہیں، اغواء اور قتل کے مقدمے کی تفتیش سندھ پولیس کا کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کر رہا ہے۔

تفتیشی ٹیم کے انچارج راجہ عمر خطاب کے مطابق سرجانی ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے فضل نامی شخص نے رواں سال مئی میں کسٹمز انٹیلی جنس کو خفیہ اطلاع دے کر اسمگل کی گئی 7 کروڑ روپے مالیت کی چھالیہ ضبط کروائی تھی۔
 

Back
Top