لاہوری ارائیں گروپ کے سر پرست نواز شریف بٹ کی بی ٹیم کے وسیع تر مفاد میں جی یو آئی بھی حکومت سازی میں شہباز شریف کے ساتھ ہوتی مگر افسوس سیٹیں ہی نہیں ملیں جیسے مامے بھانجے نے مل کر بھانجے ضیا کی مارشل میں میاں طفیل نے لے لیں تھیں ویسے اس وقت جماعت کے پاس واقعی مقبولیت اور سٹریٹ پاور ہوتی تھی اور یوتھ بھی ساتھ دیتی تھی اور یہ سلسلہ قاضی حسین احمد تک جاری رہا اور پھر لاہوری ارائیں گروپ چھا گیا جس نے زاتی فائدے نواز شریف بٹ سے اٹھا اٹھا کر اور سراج منافق نے فضلے لعنتی بے غیرت لونڈے باز کی دو نمبر یاں فراڈ چوری حرام خوری بدنامیاں جرائم بھی اپنے کھاتے میں ڈال لئے اور پھر دونمبری پارٹی بن کر پارٹی کی مقبولیت اور ووٹ بینک گھوڑے لگوا لیا