
جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کے حوالے سے موقف میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی: سینئر صحافی
سینئر صحافی وتجزیہ کار منیب فاروق نے نجی ٹی وی چینل ٹیلن نیوز کے پروگرام مدمقابل میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے ملاقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات کا اندازہ ہے کہ نوازشریف اس بات پر دکھی ہیں کہ عمران خان نے ان کے ساتھ وہ کیا جو کسی ذاتی دشمن کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
نوازشریف اپنے وطن واپس آنے کے بعد کسی کو کوئی گنجائش دیتے ہیں یا نہیں یہ بات مجھے اس وقت تو مجھے خارج از امکان نظر آرہی ہے۔
منیب فاروق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ساتھ جو کچھ کیا گیا اس کی رنجش اب بھی برقرار ہے۔ میں ایک اور بات بتاتا چلوں کہ عمران خان کی ذاتی لڑائی میاں نوازشریف سے زیادہ اس وقت کہیں اور ہے اور وہ اس نہج پر پہنچ چکی تھی جہاں سے واپسی مشکل تھی۔ دی نیوز میں 3 یا 4 نومبر کو میں نے لکھا تھا کہ پچھلے سال نومبر کے مہینے میں آخری 15 دنوں کے اندر کیا کچھ ہوا؟
انہوں نے کہا کہ اس وقت جو کیا گیا وہ سازش اور بدترین کام تھا جس کا ادراک آج کے آرمی چیف کو پوری طرح سے ہے۔ کسی بھی آرمی چیف کے خلاف جب آپ وہ کام کر لیتے ہیں تو پھر ویسے بھی آپ کی خیر نہیں ہوتی، پنجابی میں کہتے ہیں کہ منجھی ٹھک گئی ہے! اللہ تعالیٰ غیب سے امداد کر دیں تو کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن عمران خان نے اپنے منجھی خود ٹھوک لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف اب بھی اپنے احتساب کے بیانئے پر قائم ہیں، ان کا جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کے حوالے سے موقف میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ نوازشریف چاہتے ہیں کہ ان کے ساتھ کی گئی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے۔ مزید کہا کہ سائفر کیس کے حوالے سے معاملات چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے خطرناک ہوتے جا رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11nawazmouqaqaf.png