جنرل عاصم منیر کا عمران خان سے ملاقات سے انکار

Mocha7

Minister (2k+ posts)
صدر علوی کی کوششوں کے باوجود نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا عمران خان سے ملاقات سے انکار، اس سے قبل صدر علوی اپنی سفارش پر ہی جنرل باجوہ کی عمران خان سے ملاقات منعقد کرواتے رہے۔۔۔

https://twitter.com/x/status/1611425046211301376

پی ٹی آئی لاچار، اسٹیبلشمنٹ کا رابطے سے انکار​


عمران خان صاحب کو ایک اور مسئلہ بھی درپیش ہے کہ تحریکِ انصاف کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں۔ میجر لیول سے اوپر ان کا فون بھی کوئی نہیں اٹھا رہا۔ ان کو چاہیئے کہ اب وہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی کوشش نہ کریں۔

IK-umar-cheema.jpg

سینئر صحافی عمر چیمہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لاچاری بیان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں اور اب کوئی تحریکِ انصاف کا فون بھی نہیں اٹھا رہا۔

سینئر صحافی عمر چیمہ نے یوٹیوب چینل پر وی-لاگ میں بتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف کیسز بہت سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔ ان کی مبینہ بیٹی والا کیس اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے خلاف کیس بہت سنجیدہ ہے۔ اب عمران خان صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کو گرفتار کیا جائے تو عوام احتجاج کے لئے باہر نکلہے تو ان کی گرفتاری اس لئے عمل میں لائی جائے گی کیونکہ وہ توہین الیکشن کمیشن کے لئے بھی طلب کئے جانے کے باوجود پیش نہیں ہو رہے۔

عمران خان صاحب کو ایک اور مسئلہ بھی درپیش ہے کہ تحریکِ انصاف کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں۔ میجر لیول سے اوپر ان کا فون بھی کوئی نہیں اٹھا رہا۔ ان کو چاہیئے کہ اب وہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی کوشش نہ کریں۔ لیکن اس کے باوجود وہ پریشر ڈالنے کے لئے یہ طریقہ کار اختیار کر رہے ہیں جیسا کہ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ریٹائرڈباجوہ مجھے قتل کروا کر ایمرجنسی لگانا چاہتے تھے۔


زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ لیکن اگر کوئی ان کو قتل کروانا چاہتا تو ان کو صرف 4 چھرے نہ لگتے اس سے بڑا حادثہ ہوتا۔ ان کے اس بیان مین کوئی وزن نہیں ہے۔ اور بیان واپس لینے کی پیچھے ایک وجہ ہے کہ آئی ایس پی آر نے اس بیان کو انتہائی سنجیدگی سے لیا تھا اور وہ چاہ رہے تھے کہ ہم اس کی تردید کریں۔ لیکن آئی ایس پی آر کی تردید سے پہلے ہی فواد چوہدری کا بیان آگیا کہ عمران خان صاحب کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا ہے۔
سورس
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
صدر علوی کی کوششوں کے باوجود نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا عمران خان سے ملاقات سے انکار، اس سے قبل صدر علوی اپنی سفارش پر ہی جنرل باجوہ کی عمران خان سے ملاقات منعقد کرواتے رہے۔۔۔

https://twitter.com/x/status/1611425046211301376

پی ٹی آئی لاچار، اسٹیبلشمنٹ کا رابطے سے انکار​


عمران خان صاحب کو ایک اور مسئلہ بھی درپیش ہے کہ تحریکِ انصاف کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں۔ میجر لیول سے اوپر ان کا فون بھی کوئی نہیں اٹھا رہا۔ ان کو چاہیئے کہ اب وہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی کوشش نہ کریں۔

IK-umar-cheema.jpg

سینئر صحافی عمر چیمہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لاچاری بیان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں اور اب کوئی تحریکِ انصاف کا فون بھی نہیں اٹھا رہا۔

سینئر صحافی عمر چیمہ نے یوٹیوب چینل پر وی-لاگ میں بتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف کیسز بہت سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔ ان کی مبینہ بیٹی والا کیس اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے خلاف کیس بہت سنجیدہ ہے۔ اب عمران خان صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کو گرفتار کیا جائے تو عوام احتجاج کے لئے باہر نکلہے تو ان کی گرفتاری اس لئے عمل میں لائی جائے گی کیونکہ وہ توہین الیکشن کمیشن کے لئے بھی طلب کئے جانے کے باوجود پیش نہیں ہو رہے۔

عمران خان صاحب کو ایک اور مسئلہ بھی درپیش ہے کہ تحریکِ انصاف کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں۔ میجر لیول سے اوپر ان کا فون بھی کوئی نہیں اٹھا رہا۔ ان کو چاہیئے کہ اب وہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی کوشش نہ کریں۔ لیکن اس کے باوجود وہ پریشر ڈالنے کے لئے یہ طریقہ کار اختیار کر رہے ہیں جیسا کہ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ریٹائرڈباجوہ مجھے قتل کروا کر ایمرجنسی لگانا چاہتے تھے۔


زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ لیکن اگر کوئی ان کو قتل کروانا چاہتا تو ان کو صرف 4 چھرے نہ لگتے اس سے بڑا حادثہ ہوتا۔ ان کے اس بیان مین کوئی وزن نہیں ہے۔ اور بیان واپس لینے کی پیچھے ایک وجہ ہے کہ آئی ایس پی آر نے اس بیان کو انتہائی سنجیدگی سے لیا تھا اور وہ چاہ رہے تھے کہ ہم اس کی تردید کریں۔ لیکن آئی ایس پی آر کی تردید سے پہلے ہی فواد چوہدری کا بیان آگیا کہ عمران خان صاحب کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا ہے۔
سورس

رنڈی کی اولاد' کپتان باجوے کی حقیقت جاننے کے بعد
ہر بُوٹ والے کو اپنے لوڑے کی پھسلن والی ٹوپی پر بٹھا کر رکھتا ہے
،،،البتّہ بلّو موری کے پیچھے طالبان اپنے لوڑے کو تیل میں بھگو کر ڈھونڈتے پھر رہے ہیں

 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Imran khan ko General Asim se milna hi nahi chahiey, Lakin Imran khan ko darr hay keh establishment kahein Technocrate wali bongi na maar de. Mera ye khiyaal hay keh Imran khan ko pressure barhaey rakhna chahiey or sath intizaar karey, mojouda hakomat apney bananey walo samait girney hi wali hay, ye economy in se kabhi theek nahi hogi chahey ulta bhi latak jaein, ager fori tour pe Pakistan bach bhi gia or kahein se 3-4 billion dollar aa bhi gaey to ziada se ziada 3 month nikal jaein us kay baad phir isi jagha aa jaein ge or phir koi dobara 3-4 billion nahi de ga
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
That is excellent news. PA's COAS only meets with confirmed criminals and fugitives of law. It is good sign he doesn't want to meet IK. He knows he cannot influence him, so at the end of the day from each angle COAS is a loser.
 

1234567

Minister (2k+ posts)
صدر علوی کی کوششوں کے باوجود نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا عمران خان سے ملاقات سے انکار، اس سے قبل صدر علوی اپنی سفارش پر ہی جنرل باجوہ کی عمران خان سے ملاقات منعقد کرواتے رہے۔۔۔

https://twitter.com/x/status/1611425046211301376

پی ٹی آئی لاچار، اسٹیبلشمنٹ کا رابطے سے انکار​


عمران خان صاحب کو ایک اور مسئلہ بھی درپیش ہے کہ تحریکِ انصاف کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں۔ میجر لیول سے اوپر ان کا فون بھی کوئی نہیں اٹھا رہا۔ ان کو چاہیئے کہ اب وہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی کوشش نہ کریں۔

IK-umar-cheema.jpg

سینئر صحافی عمر چیمہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لاچاری بیان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں اور اب کوئی تحریکِ انصاف کا فون بھی نہیں اٹھا رہا۔

سینئر صحافی عمر چیمہ نے یوٹیوب چینل پر وی-لاگ میں بتایا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف کیسز بہت سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔ ان کی مبینہ بیٹی والا کیس اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کے خلاف کیس بہت سنجیدہ ہے۔ اب عمران خان صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کو گرفتار کیا جائے تو عوام احتجاج کے لئے باہر نکلہے تو ان کی گرفتاری اس لئے عمل میں لائی جائے گی کیونکہ وہ توہین الیکشن کمیشن کے لئے بھی طلب کئے جانے کے باوجود پیش نہیں ہو رہے۔

عمران خان صاحب کو ایک اور مسئلہ بھی درپیش ہے کہ تحریکِ انصاف کے روابط اس وقت سینئر لیول سے میجر لیول تک آ گئے ہیں۔ میجر لیول سے اوپر ان کا فون بھی کوئی نہیں اٹھا رہا۔ ان کو چاہیئے کہ اب وہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی کوشش نہ کریں۔ لیکن اس کے باوجود وہ پریشر ڈالنے کے لئے یہ طریقہ کار اختیار کر رہے ہیں جیسا کہ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل ریٹائرڈباجوہ مجھے قتل کروا کر ایمرجنسی لگانا چاہتے تھے۔


زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ لیکن اگر کوئی ان کو قتل کروانا چاہتا تو ان کو صرف 4 چھرے نہ لگتے اس سے بڑا حادثہ ہوتا۔ ان کے اس بیان مین کوئی وزن نہیں ہے۔ اور بیان واپس لینے کی پیچھے ایک وجہ ہے کہ آئی ایس پی آر نے اس بیان کو انتہائی سنجیدگی سے لیا تھا اور وہ چاہ رہے تھے کہ ہم اس کی تردید کریں۔ لیکن آئی ایس پی آر کی تردید سے پہلے ہی فواد چوہدری کا بیان آگیا کہ عمران خان صاحب کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر بیان کیا گیا ہے۔
سورس
When all those PAID Patwaries are saying 1 thing it means that there is something fishy about it.