
صحافی انصار عباسی کے مطابق جنرل فیض (ر)حمید نے پی ٹی آئی کی رہنمائی کرنے کے الزام کی سختی سے تردید کی ہے ۔
جنرل فیض سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی سمیت کئی الزامات پر فوج کی تحویل میں ہیں، جہاں ان پر چارج شیٹ فائل ہوچکی ہے۔
فیض حمید پر الزام ہے کہ وہ مختلف سیاستدانوں، خصوصاً تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے منسلک افراد کے ساتھ قریبی رابطے میں تھے۔ اگرچہ انہوں نے ان روابط کو سماجی نوعیت کا قرار دیا ہے، جنرل فیض کا کہنا ہے سیاسی لوگوں سے یہ رابطے معمول کے سماجی بات چیت ہے۔
لیکن حکومتی ذرائع کے مطابق ان کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ذرائع کے مطابق کچھ معاملات میں یہ رابطے مبینہ طور پر کچھ ذاتی کاموں، جیسا کہ کسی کو ملازمت دلوانا یا کسی جاننے والے کو ٹکٹ دینا، کیلئے کیے گئے تھے۔
فیض حمید پر باضابطہ طور پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، اور ریاستی مفادات کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔فیض حمید کے مبینہ کردار اور عمران خان کے ساتھ ان کے ممکنہ روابط کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، خاص طور پر 9 مئی کے فسادات اور دیگر بدامنی کے واقعات کے تناظر میں۔
تحقیقات میں یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ کیا یہ اقدامات کسی ذاتی سیاسی مفاد، ملی بھگت یا کسی خاص ایما پر کیے گئے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ansai1h112i.jpg