
عمران خان کی پیشی پردہشت گردی کا مقدمہ، اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے پر پی ٹی آئی کارکنان پردہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، 25 کارکنان گرفتار۔
اسلام آباد پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے پیغام شیئر کرتے ہو ئے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ 353/7ATA اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا، ہجوم میں سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ سمیت افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ایک منصوبے کے تحت جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملے کی کوشش کی گئی،25 افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں جبکہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1630575485921943552
مزید کہا گرفتاریوں کے لئے مختلف صوبوں میں پولیس ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں،سیاسی جماعت کے رہنما ہجوم کی قیادت کررہے تھے جنہوں نے عوام کو نقصان کے لئے اکسایا اور توڑ پھوڑ کے لئے آمادہ کیا۔
جوڈیشل کمپلیکس میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ پولیس نے حکمت عملی سے ہائی کورٹ میں ایسے کسی ممکنہ اقدام کو روکا
https://twitter.com/x/status/1630575495061315585
اس سے پہلے وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ نے ساہیوال میں صحافیوں سے گفتگو کی، رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے آج جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پر حملہ کیا ہے، اس موقع پر کمپلیکس میں غنڈہ گردی اور توڑ پھوڑ کی گئی، اس غنڈہ گردی پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
انہوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قوم دیکھ رہی ہے کہ فتنے کو عدالتوں سے کیسے اسپیشل ٹریٹمنٹ دیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر ہونے والی توڑ پھوڑ پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کرنے کیلئے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں، اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں یہ مقدمات سرکار کی مدعیت میں درج کیے جائیں گے۔
اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد کو واقعہ کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کردی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس کے سی سی ٹی وی کیمرے توڑے گئے، پولیس اہلکاروں کو دھکے مارے گئے، پولیس کی جانب سے اے ٹی اے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا، ہجوم سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ سمیت دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس نے 25 افراد کو گرفتار کرلیے ہیں جبکہ دیگر کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، اس حوالے سے مختلف صوبوں میں پولیس کی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والے مظاہرین اور ان کی قیادت کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اس حوالے سے جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق ہجوم کے درمیان ایک مشکوک شخص کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس شخص نے کیموفلاج جیکٹ اور سیاہ ٹوپی پہنی ہوئی ہے اور عمران خان کی گاڑی کے پاس ہے۔
کیپیٹل پولیس نےعوام سے اپیل کی کہ ہجوم مت بنائیں، بصورت دیگر آنسو گیس استعمال کی جاسکتی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز بھی موقع پر پہنچ چکے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1630517284065144835
Last edited: