khalilqureshi
Senator (1k+ posts)
پاکستان کی تاریخ میں تین شخصیات کو شروع سے اہمیت حاصل رہی ہے
وزیراعظم، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس
پاکستان کی 77 سالہ زندگی میں یہ کبھی نہیں ہوا کہ بیک وقت تینوں شخصیات اچھی ہوں یا بری ہوں. ہمیشہ اچھے اور برے کے امتزاج سے کام چلتا رہتا ہے
ان تمام اشخاص کو اگر بنظر غائر دیکھا جائے تو کوئی بھی اچھائ یا برائ کی انتہا تک نہیں پہنچا. بس بین بین ہی چل رہے تھے
جب کسی قوم پر برا وقت آتا ہے تو وہ سب سے پہلے اپنی اخلاقی اقدار کھو بیٹھتی ہے. ان اقدار کے کھونے میں سب سے پہلے اعلا عہدوں پر براجمان اشخاص اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور پھر یہ سلسلہ نیچے کی طرف چل نکلتا ہے. پاکستان میں اخلاق باختگی اور گراوٹ کے جو مظاہر پچھلے 19/20 ماہ سے نظر آرہے ہیں چشم فلک نے ایسا نظارہ کبھی نہیں دیکھا تھا اور کیوں نہ پاکستان اس حالت پر پہنچے، وجہ صاف ظاہر ہے
پاکستان میں پچھلے 19/20 ماہ سے پاکستان کی تاریخ کے ارزل ترین اور بدمعاش ترین مسلسل دو وزرائے اعظم، دو مسلسل
انتہائی گراوٹ کے شکار اور انتہائی قابل نفرت چیف آف آرمی اسٹاف اور دو مسلسل انصاف سے آخری حد تک کھلواڑ کرنے والے بدطینت ، بے ظمیر اور منتقم مزاج چیف جسٹس سیاہ و سفید کے مالک ہیں تو پاکستان کو اپنی تاریخ کے تاریک ترین دور سے تو گزرنا ہی تھا
تاریخ کے اس بدترین سیاہ اور تاریک دور میں امیدکی ایک کرن ضرور جگمگا رہی ہے اور وہ 80 فیصد سے زائد عوام کا اس بدبودار نظام سے نفرت اور لاتعلقی کآ اظہار. اس نفرت اور لاتعلقی نے ایک لاوے کو جنم دے دیا ہے جو پک کر اب ابلنے کے قریب ہے اور جب یہ پھٹ کر نکلے گا تو اپنی راہ میں آنے والے ان خباثتوں اور جہالتوں کے پہاڑوں کو خس و خاشاک کی طرح بہا لے جاۓ گا
اس 77 سالہ جہل مسلسل کے خلاف یہ جہد مسلسل اب آخری مراحل میں آگئی ہے اور انشا اللہ کامیابی اور کامرانی زیادہ دور نہیں رہی
وزیراعظم، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس
پاکستان کی 77 سالہ زندگی میں یہ کبھی نہیں ہوا کہ بیک وقت تینوں شخصیات اچھی ہوں یا بری ہوں. ہمیشہ اچھے اور برے کے امتزاج سے کام چلتا رہتا ہے
ان تمام اشخاص کو اگر بنظر غائر دیکھا جائے تو کوئی بھی اچھائ یا برائ کی انتہا تک نہیں پہنچا. بس بین بین ہی چل رہے تھے
جب کسی قوم پر برا وقت آتا ہے تو وہ سب سے پہلے اپنی اخلاقی اقدار کھو بیٹھتی ہے. ان اقدار کے کھونے میں سب سے پہلے اعلا عہدوں پر براجمان اشخاص اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور پھر یہ سلسلہ نیچے کی طرف چل نکلتا ہے. پاکستان میں اخلاق باختگی اور گراوٹ کے جو مظاہر پچھلے 19/20 ماہ سے نظر آرہے ہیں چشم فلک نے ایسا نظارہ کبھی نہیں دیکھا تھا اور کیوں نہ پاکستان اس حالت پر پہنچے، وجہ صاف ظاہر ہے
پاکستان میں پچھلے 19/20 ماہ سے پاکستان کی تاریخ کے ارزل ترین اور بدمعاش ترین مسلسل دو وزرائے اعظم، دو مسلسل
انتہائی گراوٹ کے شکار اور انتہائی قابل نفرت چیف آف آرمی اسٹاف اور دو مسلسل انصاف سے آخری حد تک کھلواڑ کرنے والے بدطینت ، بے ظمیر اور منتقم مزاج چیف جسٹس سیاہ و سفید کے مالک ہیں تو پاکستان کو اپنی تاریخ کے تاریک ترین دور سے تو گزرنا ہی تھا
تاریخ کے اس بدترین سیاہ اور تاریک دور میں امیدکی ایک کرن ضرور جگمگا رہی ہے اور وہ 80 فیصد سے زائد عوام کا اس بدبودار نظام سے نفرت اور لاتعلقی کآ اظہار. اس نفرت اور لاتعلقی نے ایک لاوے کو جنم دے دیا ہے جو پک کر اب ابلنے کے قریب ہے اور جب یہ پھٹ کر نکلے گا تو اپنی راہ میں آنے والے ان خباثتوں اور جہالتوں کے پہاڑوں کو خس و خاشاک کی طرح بہا لے جاۓ گا
اس 77 سالہ جہل مسلسل کے خلاف یہ جہد مسلسل اب آخری مراحل میں آگئی ہے اور انشا اللہ کامیابی اور کامرانی زیادہ دور نہیں رہی