
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ایک اوردہشتگردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، اس مقدمے میں عمران خان پر جیل مینوئل سے ہٹ کر ملاقاتوں میں منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے خلاف راولپنڈی کے تھانہ نصیر آباد میں ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہےجس میں دہشتگردی سمیت 13 دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے میں عمران خان کے علاوہ پی ٹی آئی راولپنڈی کے 13 مقامی رہنماؤں اور 200 سے 300 نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے، مقدمے میں عمران خان پر پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے اور اس میں ہونے والی مشتعل کارروائیوں کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1842853390482915727
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو جیل مینوئل سے ہٹ کر بہت سی ملاقاتوں کی اجازت دی گئی اور ان ملاقاتوں میں عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مل کر ساری منصوبہ بندی کی، ملزمان نے ایم ون موٹروے کو بلاک کرکے فائرنگ کی جس سے علاقے میں خوف وہراس پھیلا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان پیٹرول بم، اسلحہ و ڈنڈے لے کر وفاقی دارالحکومت کی طرف بڑھ ررہے تھے، ملزمان نے راستے میں سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا اور شدید توڑ پھوڑ بھی کی، روکنے کی کوشش پر پولیس پر حملہ آور بھی ہوئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے عمران خان کی ایماء پر ریاست مخالف اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی اور اشتعال انگیزی کی، ملزمان پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور کار سرکار میں مداخلت کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ikma1h1h12.jpg