جی ایس پی پلس سکیم کے پاکستان کیلئے امکانات واضح ہونے لگے؟

gsp-plus-pakistam-u.jpg


سکیم کا فائدہ پاکستان کی مصنوعات خریدنے والے یورپین خریداروں اور صارفین کو بھی فائدہ پہنچتا ہے: رینا کیونکا

ۚپاکستان کو یورپین یونین کی طرف سے ترجیحی تجارتی مراعات کی سکیم یورپی یونینز جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنس پلس (جی ایس پی پلس) جاری رکھنے کے حوالے سے امکانات واضح ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں یورپین یونین کی سفیر ڈاکٹر ریناکیونکا کے علاوہ یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس میں افغانستان وپاکستان کیلئے ہیڈ آف ڈویژن ڈیرن ڈیریا نے اس بات کا عندیہ یورپی یونین کے انتظامی مرکز بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ایک پینل مباحثے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر ریناکیونکا کی طرف سے ایک ویڈیو پیغام میں جاری کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ جی ایس پی پلس سکیم صرف پاکستان نہیں بلکہ دیگر ترقی پذیر ممالک کیلئے بھی جاری رہے گی۔ جی ایس پی پلس سے پاکستان میں موجود فیکٹری ورکرز، ایکسپورٹرز ودیگر لوگوں کے فائدے کے علاوہ پاکستان کی مصنوعات خریدنے والے یورپین خریداروں اور صارفین کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔

ڈاکٹر ریناکیونکا کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ جی ایس پی پلس سکیم کے حصول سے جڑی تمام شرائط پر عملدرآمد ہونے تک ہم مانیٹرنگ جاری رکھیں گے اور اس سے یورپین پارلیمنٹ کے علاوہ اپنے ممبر ممالک کو آگاہ کیا جاتا رہے گا۔ ریناکیونکا اور یورپین خارجہ امور برسلز میں ہیڈ آف مشن کا کہنا ہے کہ جی ایس پی پلس کی کی نگرانی کے حوالے سے تازہ رپورٹ جلد سامنے آ جائے گی۔

https://twitter.com/x/status/1677074366398361601
سینئر صحافی وتجزیہ کار حامد میر نے رینا کیونکا کا پیغام سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: خوشخبری! پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر ریناکیونکا نے پاکستان ودیگر آٹھ ممالک کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں مجوزہ توسیع پر وضاحت دے رہی ہیں! یورپی یونین جی ایس پی پلس سٹیٹس سے فائدہ اٹھانے والے تمام ممالک میں انسانی حقوق خاص طور پر میڈیا کی آزادی اور مزدوروں کے حقوق کی نگرانی جاری رکھے گی۔