حامدمیر نے ایک بار پھر پانی سے چلنے والی کار کاتذکرہ چھیڑدیا

hamaadihahaa.jpg

حامد میر ایک بار پھر پانی سے چلنے والی گاڑی کا تذکرہ لیکر بیٹھ گئے۔

گزشتہ دنوں حامد میر نے شمالی وزیرستان سے ایک شو کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ شمالی وزیرستان میں 6 ٹریلین ڈالر کے ذخائر ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین کی اکثریت نے حامد میر کے اس دعوے کو پانی سے چلنے والی گاڑی جیسا دعویٰ قرار دیا، ایک سوشل میڈیا صارف نے حامدمیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میر صاحب وہ پانی سے گاڑی چلانے والی بات کے بعد سے اس طرح کی باتوں سے اعتبار ہی اٹھ گیا

جس پر حامد میر نے سخت ردعمل دیا اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ کہ پانی سے بننے والی ہائیڈروجن گیس سے گاڑیاں چلانے کا سلسلہ سب سے پہلے جاپان میں شروع ہوا تھا لیکن پٹرول بیچنے والوں نے یہ کام وہاں بند کرا دیا یہی کام پاکستان میں شروع ہوا تو ہائیڈروجن کٹ بنانے ولا بندہ ہی غائب کرا دیا گیا
https://twitter.com/x/status/1684422819654823936
تنقید کرنیوالے سوشل میڈیا صارف کو حامد میر نے بی بی سی کا لنک دیتے ہوئے کہا کہ آپ ذرا بی بی سی کی یہ رپورٹ سن لیں اور اپنے اعتبار کی صحت کا دوبارہ جائزہ لیں

اس پر سوشل میڈیا صارفین نے حامدمیر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بندہ ابھی بھی پانی سے چلنے والی گاڑی والی کھچ پر قائم ہے۔
https://twitter.com/x/status/1684618600009891840 https://twitter.com/x/status/1684445418296590337 https://twitter.com/x/status/1684819779176091648 https://twitter.com/x/status/1684713194294542338
مزمل اسلم نے حامدمیر کو جواب دیا کہ میر صاحب بجلی گاڑی والے الحمدللہ اب تک محفوظ ہیں اور اب تک پٹرول کی گاڑی بنانے والوں کا خوب نقصان کیا ہے
https://twitter.com/x/status/1684444460480884737
عاطف توقیر نے حامد میر کو جواب دیا کہ حامد بھائی! آپ خدارا سائنس کے علاقے میں مت پڑیں۔ ہائیڈروجن کٹ بنانے والا بندہ ایک فراڈ تھا اور آپ اور آپ جیسے متعدد دیگر احباب اپنے بھولے پن اور لاعلمی میں اس فراڈ کے پھیلاؤ کا ذریعہ بنے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہائیڈروجن کی تیاری کے لیے درکار توانائی اس سے حاصل ہونے والی توانائی سے زائد ہوتی ہے۔ اب چوں کہ یہ توانائی رینیوبلز سے حاصل کی جا رہی ہے، اس لیے یہ تیاری ممکن ہے۔ تاہم آپ کی یہ بات بالکل درست ہے کہ یہ کام پچاس اور ساٹھ کی دہائی میں ہو سکتا تھا، جو پیٹرو کیمکمل کمپنیوں نے نہیں ہونے دیا اور اپنے منافع کے لیے سیارے کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔ پھر سمجھ لیں،
https://twitter.com/x/status/1684438682760105984
عاطف توقیر نے مزید کہا کہ پانی سے ہائیڈروجن بنانا بالکل ممکن ہے، تاہم اس کے لیے درکار توانائی کسی اور ذریعے سے حاصل ہو گی۔ آغا وقار کی پانی والی گاڑی سائنس کے اس بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے، جو یہ کہتا ہے کہ توانائی نہ بنائی جا سکتی ہے نہ فنا کی جا سکتی ہے۔
 

Mental Butt

Politcal Worker (100+ posts)
Hamid mir bhi paida nahi hua tha ... Kharab amrood kaatne per jo keera nikalta hai woh bara ho ker Hamid mir ban gya ..
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
حامد میر کو بتاؤ کہ کار والے پانی میں دودھ اور پتی ڈالے چل پڑے گی اور ہاں پانی ابال لینا پہلے
 

Altruist

Minister (2k+ posts)
This stupid guy doesn't understand that there is a difference between what science can do in a lab versus what can be achieved to sell a product at a competitive price.