حسین کا غم و رسول اللہ

Status
Not open for further replies.

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
یا رسول اللہ ﷺ، ہم آپ کو آپکے حسین کا پرسہ دیتے ہیں۔
یا رسول اللہ ﷺ، ہم آپ پر نثار، ہم آپ کے حسین پر نثار، ہم آپ (ص) کے آنکھوں سے بہنے والے آنسوؤں پر نثار۔
یا رسول اللہ ﷺ، جب بھی آپ کا اور آپ کے حسین کا نوحہ پڑھا جائے گا، ہماری آنکھیں آپ پر اور آپ کے حسین پر ضرور سے اشک بہائیں گی۔ انشاء اللہ۔


ُ
Sunan Ib Maja, Volume 1, page 517:

Narrated by Alqamah from Abdullah bin Masood:
One day we were sitting with Holy Prophet (s) while some children from the house of Bani Hashim came there. When the Holy Prophet (s) saw them, tears welled up in his eyes and he became pale.
Ibn Masood said that he told the Holy Prophet (s) "Your face reflects anxiety". The Holy Prophet (s) stated: "Exalted God has granted us, the Ahlulbait, Hereafter instead of worldly pleasure.
After me, soon my Ahlubait will face calamity, hardship and misery till people having black flags will rise from East and seek justice, which will be denied them. They will wage war, they will be supported and will be given what they were demanding. They will not accept until it is handed over to one from our Ahlulbait (i.e. Mahdi) .He will fill the earth with justice as it was filled with unjustice. Whoever amongst you is alive at that period,should try to reach them even if he has to tread on ice in that pursuit."
ام ُُ المومنین عائشہ یا ام المومنین ام سلمہ (رہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا کہ آج ہمارے گھر میں فرشتہ آیا ہے جو آج سے پہلے کبھی نہیں آیا .فرشتے نے مجھے بتایا کہ یارسول اللہ (ص) آپ کا یہ بیٹا حسین (ع) قتل کیا جائے گا ،اگر آپ (ص) چاہے تو میں اس زمین کی کچھ مٹی آپ (ص) کو دے سکتا ہوں جہاں پر حسین (ع) قتل ہونگے.پھر رسول خدا(ص) نے فرمایا : فرشتے میرے لئے مٹی لایا جو کہ لال رنگ کی تھی

محقق کتاب فضائل صحابہ ، کہتا ہے کہ اس روایت کی سند صحیح ہے

محقق کتاب فضائل صحابہ ڈاکڑ وصی اللہ بن محمد عباس کی تحقیق مزید


مندرجہ بالا روایت کے حاشیہ میں محقق کہتا ہے کہ اس روایت کی تخریج مسند احمد میں بھی ہے ، ہیثمی نے مجمع الزوائد میں اس کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ احمد نے اس کو روایت کیا ہے اور اس کے رجال ، الصحیح کے رجال ہیں . طبرانی نے بھی اسے حضرت عائشہ سے اسناد صحیح کے ساتھ روایت کیا ہے .احمد نے بھی مسند میں نجی کے ساتھ اس کی اسناد صحیح کے ساتھ تخریج کی ہے اور صاحب مجمع الزوائد نے کہا ہے کہ اس کو احمد ،ابو یعلیٰٰ اور طبرانی نے روایت کیا ہے اور اس کے رجال ثقات ہیں
مسند احمد // احمد بن حنبل // تحقیق: شعیب الارنوط و دیگرمحقیقین// ج : 44// طبع بیروت موسستہ رسالہ،جز 50 // ص 143//حدیث:26524


علامہ ذہبی نے اپنی کتاب تاریخ اسلام میں شہادت امام حسین (ع) سے متعلق تمام اخبار کو نقل کیا ہے اور جناب ام سلمہ (ع) والی مندرجہ بالا روایت کے متعلق کہا ہے کہ اس کی اسناد صحیح ہیں . اس کو احمد اودیگر کئی لوگوں نے روایت کیا ہے

تاریخ اسلام // محمد ذہبی // تحقیق: ڈاکٹر عمر عبدالسلام // ج: 5 حوادث : 61 ھجری // طبع اولیٰٰ 1410 ھ ،جز53، دارُُ الکتاب العربی // ص 104


حدیث نمبر: 2


انس بن مالک صحابی سے روایت ہے کہ بارش کے فرشتے نے اللہ سے رسول اللہ (ص) کی زیارت کی اجازت مانگی ،اللہ نے اجازت دے دی ، اور اس دن رسول اللہ (ص) جناب ام ُُ سلمہ (رہ) کے گھر تشریف فرما تھے،جناب رسول اللہ (ص) نے ام سلمہ کو کہا ہے کہ تم دروازے پر بیٹھ جائو اورکسی کو اندر آنے کی اجازت نہ دینا،انس بن مالک کہتا ہے کہ ام سلمہٰ دروازے کے پاس بیٹھی تھی کہ اچانک حسین ابن علی (ع)حجرے میں آگئے ،چنانچہ رسول اللہ (ص) نے امام حسین (ع) کو گلے لگایا اور ان کو بوسا لیا .تب فرشتے نے کہا کہ آپ (ص) ان سے محبت کرتے ہیں ? آپ (ص) نے کہا: ہاں ،فرشتہ بولا کہ آپ (ص) کی امت ان کو قتل کرے گی ، اس نے مزید کہا کہ اگر آپ (ص) چاہے تو میں وہ زمین آپ (ص) کو دیکھا سکتا ہوں جہاں ان کو قتل کیا جا ئے گا . رسول اللہ (ص) نے کہا کہ ہاں دیکھائو ،چنانچہ فرشتے نے ہاتھ جھٹکا اورمٹی سے بھرا ہوا ہاتھ ،رسول اللہ (ص) کو دیکھایا.وہ مٹی سرخ رنگ کی تھی ،جو بعد میں ام سلمہ نے اپنے کپڑے میں سنبھال لی
ثابت کہتا ہے کہ ہم یہ کہتے تھے کہ یہ کربلا کی متی ہے


محقق کتاب ،حاشیہ میں اس روایت کی سند کے بارے میں کہتا ہے : اسناد حسن

مسند ابو یعلی ٰٰ الموصلی// احمد بن علی التمیمی//تحقیق:حسین سلیم اسد // ج : 6// طبع الاولیٰٰ ،1412 ھ ،جز 14، دار المامون التراث بیروت // ص 129 // حدیث:3402

حدیث نمبر : 3


انس بن مالک صحابی سے روایت ہے کہ بارش کے فرشتے نے اللہ سے رسول اللہ (ص) کی زیارت کی اجازت مانگی ،اللہ نے اجازت دے دی ، اور اس دن رسول اللہ (ص) جناب ام ُُ سلمہ (رہ) کے گھر تشریف فرما تھے،جناب رسول اللہ (ص) نے ام سلمہ کو کہا ہے کہ تم دروازے پر بیٹھ جائو اورکسی کو اندر آنے کی اجازت نہ دینا،انس بن مالک کہتا ہے کہ ام سلمہٰ دروازے کے پاس بیٹھی تھی کہ اچانک حسین ابن علی (ع)حجرے میں آگئےاور رسول اللہ (ص) کی پشت پر سوار ہوگئے ،چنانچہ رسول اللہ (ص) نے امام حسین (ع) کو گلے لگایا اور ان کو بوسا لیا .تب فرشتے نے کہا کہ آپ (ص) ان سے محبت کرتے ہیں ? آپ (ص) نے کہا: ہاں ،فرشتہ بولا کہ آپ (ص) کی امت ان کو قتل کرے گی ، اس نے مزید کہا کہ اگر آپ (ص) چاہے تو میں وہ زمین آپ (ص) کو دیکھا سکتا ہوں جہاں ان کو قتل کیا جا ئے گا . رسول اللہ (ص) نے کہا کہ ہاں دیکھائو ،چنانچہ فرشتے نے ہاتھ جھٹکا اورمٹی سے بھرا ہوا ہاتھ ،رسول اللہ (ص) کو دیکھایا.وہ مٹی سرخ رنگ کی تھی ،جو بعد میں ام سلمہ نے اپنے کپڑے میں سنبھال لی
ثابت کہتا ہے کہ ہم یہ کہتے تھے کہ یہ کربلا کی متی ہے


محقق کتاب کہتا ہے کہ یہ حدیث حسن ہے.اور اس نے دیگر کتب حدیث سے اس کی تخریج کی ہے

الاحسان فی تقریب صحیح ابن حبان// ابن حبان //محقق: شعیب الارنوط// ج 15// طبع الاولیٰٰ 1408ھ ، جز 18، موسستہ الرسالہ // ص 142// حدیث:6742

البانی نے صحیح ابن حبان کی تعلیقات میں مندرجہ بالا حدیث کو صحیح لغیرہ کہا ہے

التعلیقات الحسان علیٰ صحیح ابن حبان // ناصرالدین البانی // ج 9 //طبع دار با وزیر ، جز 12، ص 406//حدیث:6707


حدیث نمبر: 4


عبد اللہ بن نجی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ حضرت علی (ع) کے ساتھ جا رہے تھے ،ہم نینوی سے گزرے،جبکہ ہم جنگ صفین کی لڑائی کے لئے جا رہے تھے،تب حضرت علی (ع) نے ندا بلند کی اے ابا عبد اللہ صبر کرنا ، اے ابا عبد اللہ فرات کے کنارے پر صبر کرنا،میں (راوی) نے کہا (یاعلی) ! ابا عبداللہ سے آپ کی کون مراد ہے ? حضرت علی (ع) نے کہا کہ میں ایک دن رسول اللہ (ص) کے پاس کمبرے میں داخل ہوا تو دیکھا کہ آپ (ص) کی آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے ہیں ،میں نے کہا یا رسول اللہ (ص) کیا کسی نے آپ (ص) کو غضبناک کیا ہے،جس کی وجہ سے آپ (ص) کی آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے ہیں ، تب رسول (ص) نے کہا نہیں ، ابھی جبریل میرے پاس سے گئے ہیں اور جبرئل بے مجھے بتایا ہے کہ حسین (ع) دریائے فرا ت کے کنارے شہید ہونگے .تب جبرئل نے کہا کہ یارسول اللہ (ص) کیا آپ اس زمین کی مٹی کو سونگھنا پسند کریں گے جہاں پر حسین (ع) شہید ہونگے?میں (رسول) نے کہا کہ ہاں ! چنانچہ جبرئل نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور مٹی سے اپنے ہاتھ کو بھر لیا اور مجھے دے دی اور پھر میں اپنی آنکھوں پر قابو نہ پاسکا اور مسلسل گریہ کرنے لگا


محقق کتاب ،حاشیہ میں اس روایت کی سند کے بارے میں کہتا ہے : اسناد حسن ، اور صاحب مجمع الزوائد نے کہا ہے کہ اس کو احمد ،ابو یعلیٰٰ اور طبرانی نے روایت کیا ہے اور اس کے رجال ثقات ہیں
محقق کتاب کہتا ہے نینوی ، نبی یونس (ع) کا گائوں تھا ،موصل عراق میں اور یہ نینوی وہی کربلا کی زمین ہے جہاں پر امام حسین (ع) شہید ہوئے تھے

مسند ابو یعلی ٰٰ الموصلی// احمد بن علی التمیمی//تحقیق:حسین سلیم اسد // ج : 1// طبع الاولیٰٰ ،1412 ھ ،جز 14 دار المامون التراث بیروت // ص 298 // حدیث:363

 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
یا رسول اللہ (ص)ِ آپ اپنے حسین کی مصیبت پر غمزدہ ہوں اور ہم آپ کا ساتھ نہ دیں۔۔۔۔ یہ ہو نہیں سکتا۔ یا رسول اللہ (ص) ہم عاجز امتی بھی حسین کا غم منانے والے اور آپ کے غم میں شریک ہیں۔

Hadith:

رأيت النبي صلى الله عليه وسلم فيما يرى النائم بنصف النهار وهو قائم أشعث أغبر بيده قارورة فيها دم فقلت : بأبي أنت وأمي يا رسول الله ما هذا قال : هذا دم الحسين وأصحابه لم أزل ألتقطه منذ اليوم فأحصينا ذلك اليوم فوجدوه قتل في ذلك اليوم


I saw the Prophet
pbuh2.gif
in a dream, it was in the middle of the day , his hair was shaggy he looked tired and dusty and had a small bottle with blood in it. He picked or followed the tracks of something. Said: I said: O Prophet of Allah what is this? He said: the blood of Al Hosein and his companions, i kept following it for today. Ammar said: we remembered that day and found him killed that day.


The sources of this hadeeth along with its hukum

1 – عن ابن عباس قال رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم [ يعني في المنام ] نصف النهار أشعث أغبر معه قارورة فيها دم يلتقطه ويتتبعه فيها قال قلت يا رسول الله ما هذا ؟ قال : دم الحسين وأصحابه لم أزل أتبعه منذ اليوم
الراوي: عمار بن أبي عمار المحدث: القرطبي المفسر – المصدر: التذكرة للقرطبي – الصفحة أو الرقم: 566
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح
2 – عن ابن عباس قال رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في المنام نصف النهار أشعث أغبر معه قارورة فيها دم فقلت بأبي وأمي يا رسول الله ما هذا قال هذا دم الحسين وأصحابه لم أزل ألتقطه منذ اليوم
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث: ابن كثير – المصدر: البداية والنهاية – الصفحة أو الرقم: 8/202
خلاصة حكم المحدث: إسناده قوي
3 – رأيت النبي صلى الله عليه وسلم فيما يرى النائم بنصف النهار وهو قائم أشعث أغبر بيده قارورة فيها دم فقلت : بأبي أنت وأمي يا رسول الله ما هذا قال : هذا دم الحسين وأصحابه لم أزل ألتقطه منذ اليوم فأحصينا ذلك اليوم فوجدوه قتل في ذلك اليوم
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث: أحمد شاكر – المصدر: مسند أحمد – الصفحة أو الرقم: 4/190
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح
4 – رأيت النبي صلى الله عليه وسلم في المنام بنصف النهار أشعث أغبر معه قارورة فيها دم يلتقطه أو يتتبع فيها شيئا قال : قلت : يا رسول الله ما هذا قال : دم الحسين وأصحابه لم أزل أتتبعه منذ اليوم قال عمار : فحفظنا ذلك اليوم فوجدناه قتل ذلك اليوم
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث: أحمد شاكر – المصدر: مسند أحمد – الصفحة أو الرقم: 4/26
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح
5 – رأيت النبي – صلى الله عليه وسلم – فيما يرى النائم ذات يوم بنصف النهار – أشعث أغبر ، بيده قارورة فيها دم ، فقلت : بأبي أنت وأمي ، ما هذا ؟ ! قال : هذا دم الحسين وأصحابه ، لم أزل ألتقطه منذ اليوم .
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث: الألباني – المصدر: تخريج مشكاة المصابيح – الصفحة أو الرقم: 6130
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح
6 – عن ابن عباس قال : رأيت النبي صلى الله عليه وعلى آله وسلم فيما يرى النائم بنصف النهار وهو قائم أشعث أغبر ، بيده قارورة فيها دم فقلت : بأبي أنت وأمي يا رسول الله ما هذا ؟ قال : هذا دم الحسين وأصحابه لم أزل ألتقطه منذ اليوم ، فأحصيناه ذلك اليوم فوجدوه قتل في ذلك اليوم
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث: الوادعي – المصدر: الصحيح المسند – الصفحة أو الرقم: 591
خلاصة حكم المحدث: صحيح على شرط مسلم
7 – رأيت النبي صلى الله عليه وعلى آله وسلم في المنام بنصف النهار أشعث أغبر معه قارورة فيها دم يلتقطه أو يتتبع فيها شيئا قلت : يا رسول الله ما هذا قال دم الحسين وأصحابه لم أزل أتتبعه منذ اليوم قال عمار فحفظنا ذلك فوجدناه قتل ذلك اليوم
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث: الوادعي – المصدر: صحيح دلائل النبوة – الصفحة أو الرقم: 372
خلاصة حكم المحدث: صحيح على شرط مسلم
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
حدثنا أحمد بن إسرائيل قال : رأيت في كتاب أحمد بن محمد بن حنبل رحمه الله بخط يده : نا أسود بن عامر أبو عبد الرحمن قثنا الربيع بن منذر ، عن أبيه قال : كان حسين بن علي يقول : من دمعتا عيناه فينا دمعة ، أو قطرت عيناه فينا قطرة ، أثواه الله عز وجل الجنة

حسین ابن علی فرماتے تھے، جن آنکھوں نے کبھی ہمارے لئے آنسو بہائے یا جس نے ہم پر ایک قطرہ آنسو بہایا ہو، اللہ اسے جنت سے نوازے گا

فضائل الصحابة لأحمد بن حنبل, صفحہ 259

http://islamport.com/d/1/ajz/1/353/9...CF%E3%DA%C9%22

مندرجہ بالا روایت امام حسن (ع) سے ملا علی قاری نے اپنی شرح مشکاۃ میں بھی نقل کی ہے ،ملاحظہ کریں مرقاۃ،ج11،ص391

اور فضائل صحابہ جو کہ ڈاکٹر وصی اللہ کی تحقیق سے چھپی ہے ، اس کے حاشیہ پر وصی اللہ سلفی نے اس روایت کے رجال کو ثقات کہا ہے،ملاحظہ کریں فضائل صحابہ ،محقق وصی اللہ ،ص 676

9755ce2067dbed96f01e621642f2cf8a.jpg


d6b728e4341316972552f81ac67a2f0d.jpg


 

babadeena

Minister (2k+ posts)
@Mewish,

So this whailing, beating, crying, zanjeerzani is your Ebaadat or way of Ebaadat and you are of the
conviction that shedding tears in the memory of Hussain(as), will warrant you Janaat?
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
بابا دینا، آپ چونکہ قرآنسٹ ہیں، اس لیے آپ میرے مخاطب نہ تھے۔

بلکہ میرے مخاطب بقیہ مسلمان تھے اور انہیں دعوت تھی کہ وہ رسول ﷺ کی جان حسین کے متعلق اُن باتوں پر متفق ہو جائیں جو ان میں مشترک ہیں، اور وہ ہے رسول کی جان حسین کے غم میں رسول ﷺ کے ساتھ شریک ہونا، اور انہیں حسین کا پرسہ دینا۔ باقی جو چیزیں اختلافی یا رواجی ہیں، انکا میں نے ذکر ہی نہٰیں کیا ہے۔
 

deenobaba

Voter (50+ posts)
بابا دینا، آپ چونکہ قرآنسٹ ہیں، اس لیے آپ میرے مخاطب نہ تھے۔

بلکہ میرے مخاطب بقیہ مسلمان تھے اور انہیں دعوت تھی کہ وہ رسول ﷺ کی جان حسین کے متعلق اُن باتوں پر متفق ہو جائیں جو ان میں مشترک ہیں، اور وہ ہے رسول کی جان حسین کے غم میں رسول ﷺ کے ساتھ شریک ہونا، اور انہیں حسین کا پرسہ دینا۔ باقی جو چیزیں اختلافی یا رواجی ہیں، انکا میں نے ذکر ہی نہٰیں کیا ہے۔

Ya garbage aap Pakistan aur India mein hee rehnay dou, dont bring this BS to Canada......seena peet kay kiya jaant mil jai gee....ulloo kahin kee
 

rana14801

Senator (1k+ posts)
no comments. it is a very very sensitive matter. let every one have beliefs as they wish.i know one has to answer to Allah for what he did and what one believed and WHY?so nothing more.i think it will be better if we do not post such sensitive things relating to beliefs and religion.in the end i shall only say that DEEN was completed on the day of HUJJA TUL WIDA when Allah reviled that, YOMA AKMALTO DEENO KUM.( plz forgive me for any wrong spelling) and GHAIB KA ILM SIRF ALLAH KO HAY. any thing happening after completion of DEEN, is according to the rules and regulations made by Allah,i mean to say one will get what he does in this world.for example, if some one tries to place his hand or any part of body into fire he will get burns.this is a rule of Allah.where exception was made as regarding HAZRAT IBRAHIM (A S W S)Allah narrated it in Quraan and fire was ordered,GULZAAR HO JA.so plz do as per ur personnel beliefs and avoid any controversial items on this forum. please study Qurran with translation again and again and may Allah reward all better understanding of Islam.
 

tariqbashir

Politcal Worker (100+ posts)
agar koi bhi person fot ho jai to deen me 3 din tak sog karney ki ijazat hai but agar koi shaheed ho jai to koi sog nahi kaun ke shaheed ki rooh nikalte hi foran wo jannat me chala jata hai.
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
agar koi bhi person fot ho jai to deen me 3 din tak sog karney ki ijazat hai but agar koi shaheed ho jai to koi sog nahi kaun ke shaheed ki rooh nikalte hi foran wo jannat me chala jata hai.

طارق بھائی صاحب،۔

میں اس تھریڈ کو کوئی اختلافی گفتگو کا تھریڈ نہیں بنانا چاہتی ہوں۔ آپ کے اشکالات کا مختصر جواب یہ ہے کہ مرنے والے کا سوگ تین دن ہوتا ہے، مگر سوگ کے علاوہ ہر سال، کسی بھی وقت، کسی بھی دن آپ اپنے مرنے والے کو یاد کر کے رو سکتے ہیں (سوگ کا مطلب ہے کہ اس دوران شادی، بیاہ اور ہر قسم کی خوشی کو ختم کر دیا جاتا ہے، جبکہ مرحوم کو یاد کرنے، اسکا ذکر کرنے اور اسکی محبت میں آنسو بھر آنے کو وہ سوگ نہیں کہا جاتا کہ جس کا ذکر رسول اللہ ﷺ کر رہے ہیں)۔

اور جناب حمزہ کا غم تو رسول اللہ ﷺ کو اتنا زیادہ تھا کہ آپ ہر ہر سال شہدائے احد کے پاس جایا کرتے تھے، اور جب بھی جناب حمزہ کا ذکر ہوتا تھا تو رسول اللہ ﷺ غمزدہ ہو جاتے تھے۔

سنن ابن ماجہ کہ یہ روایت ملاحظہ فرمائیے:۔

c86a8b6ec7a4d7efe9cd87b51ae1f0bf.jpg


7e3ebfd0221847b348f2022bef0983df.jpg


جناب رسول خدا ﷺ ہر سال شہدائے احد کی قبروں پر تشریف لے جاتے تھے۔

اسی طرح رسول اللہ ﷺ اپنی والدہ کی قبر پر تشریف لے گئے اور انکی یاد آنے پر آپ کی مبارک آنکھوں سے آنسو بہنے لگے (حالانکہ انہیں وفات پائے سال ہا سال گذر چکے تھے)۔

اور آخر میں رسول اللہ ﷺ کی جان حسین مظلوم کے متعلق ایک اور روایت کہ کاش کہ آپ کو اندازہ ہو سکے کہ رسول ﷺ کو اپنے اس نواسے کے قتل کا کیا غم تھا۔ آپ کو اگر اس غم میں نہیں شریک ہونا ہے تو کوئی بات نہیں، مگر اس تھریڈ کو براہ مہربانی متنازعہ نہ بنائیں اور ہماری حالتوں پر رحم فرمائیں کہ ہم فقط رسول کی محبت میں اُن کے نواسے کے قتل پر غمزدہ ہیں اور ہماری آنکھیں اشک بہا رہی ہیں اور رسول کو انکے نواسے کا پرسہ دے رہے ہیں۔

7aab9d58998f1cc43035ad63d9fd6973.jpg



 

Baba jee

Councller (250+ posts)
O Allah condemn and lay a curse upon the killers of Husayn (as), his family and friends!!!!!!!!!

اللَّهُمَّ ٱلْعَنْ قَتَلَةَ ٱلْحُسَيْنِ عَلَيْهِ ٱلسَّلاَمُ
 

tariqbashir

Politcal Worker (100+ posts)
sorry mehwish ali, If you dislike my comments.

My own daughter has died and when I remember her my eyes shed tears.

I love Hazrat Hussain r.a and if I were at that times I also shaheed with him.

But whailing, beating, crying, zanjeerzani.....I think I can talk on this later on.
 

samar

Minister (2k+ posts)
@Mewish,

So this whailing, beating, crying, zanjeerzani is your Ebaadat or way of Ebaadat and you are of the
conviction that shedding tears in the memory of Hussain(as), will warrant you Janaat?

Your ibadat is mehr bukhari ?????????:P:P

Why you always have pain ___________ whenever someone shows love for a religious figure.
 

samar

Minister (2k+ posts)
Ya garbage aap Pakistan aur India mein hee rehnay dou, dont bring this BS to Canada......seena peet kay kiya jaant mil jai gee....ulloo kahin kee

garbage se paida hoey ab garbage hi ko bura bhal keh rahey ho.

idher kia jhak maar rahey ho ye pakistan k naam ka forum he jao tabdeel kr lo agar apney baap ko krsakey ho koiee canadian bna lo.
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
@Mewish,

So this whailing, beating, crying, zanjeerzani is your Ebaadat or way of Ebaadat and you are of the
conviction that shedding tears in the memory of Hussain(as), will warrant you Janaat?
They r doing as their fore fathers did. ( mostly we do as our bazurg do, same as Sunni )

No body needs to confirm it with red Book, Quran.

Look as Sura Yaseen says, لِتُنذِرَ قَوْمًا مَّا أُنذِرَ آبَاؤُهُمْ فَهُمْ غَافِلُونَ ﴿٦﴾

تاکہ تم خبردار کرو ایک ایسی قوم کو جس کے باپ دادا خبردار نہ کیے گئے تھے اور اس وجہ سے وہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں

Everyone of us , sunni , shia, wahabi, should undersatand Quran and always compare his actions with quran.

Hazrat Ali and Imam Hussain did , all the time.

We should do this too.
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
اور آخر میں رسول اللہ ﷺ کی جان حسین مظلوم کے متعلق ایک اور روایت کہ کاش کہ آپ کو اندازہ ہو سکے کہ رسول ﷺ کو اپنے اس نواسے کے قتل کا کیا غم تھا۔ آپ کو اگر اس غم میں نہیں شریک ہونا ہے تو کوئی بات نہیں، مگر اس تھریڈ کو براہ مہربانی متنازعہ نہ بنائیں اور ہماری حالتوں پر رحم فرمائیں کہ ہم فقط رسول کی محبت میں اُن کے نواسے کے قتل پر غمزدہ ہیں اور ہماری آنکھیں اشک بہا رہی ہیں اور رسول کو انکے نواسے کا پرسہ دے رہے ہیں۔

No doubt, It was the most sad incident in our history.
Hazrat Umar, Usma R A U , were made Shaheed , but alone.

Here, 72 people, the family of Rasool pbuh, and when they were not fighting. Without food and drink , Children and women were made Shaheed.

Put yourself at that spot and then feel.

Same as Dr Qadeer handed over to America with his wife and daughter and grand children.

And Hazrat Imam Hussain was at the highest level in Islam at that time.

U and me are muslim because of few Bazurgan e Deen , like Ali Hajveri , Mueen Udeen chishti, Baba Farid.

Our forefathers converted to Islam because of them.

And Hazrat Imam Hussain is the head of all these three sufi sects, Chisti , Qadri, and Surharwardi.

Imam Jafar Sadiq is his follower and grand son, and leader of four sects. including Naqshbandi.

These start from Muhammad and then Hazrat Ali and then Hazrat Imam Hassain.

We definitely need to show respect and condemn the cruel behavior against Rasool Ullah 's family.

But the way of sorrow should be reasonable.

It should not be like Christians, who used to bring the cross out, still they do.

We should feel the pain of Imam and think about the Cause for which he suffered. and try to finish the injustice and cruelty.

We should fight against dictatorship, poverty , illiteracy and atheism.

By hitting ourself will not target any bad custom, hit the enemy of Islam.
(Thanks for reading long post.)
 
Status
Not open for further replies.

Back
Top