News_Icon
Chief Minister (5k+ posts)

پاکستان کے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد 25 کرنے کا اقدام انصاف کے نظام پر قبضے کی کوشش ہے۔ ڈاکٹر علوی نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں اس اقدام کو "شرمناک قانون" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ محض عدلیہ پر سیاسی قبضے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ انصاف کے نظام کو کنٹرول کیا جاسکے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ کی ججوں کی تعداد میں اضافے کی اس تجویز کو بھارت اور امریکہ کے عدالتی نظام کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جیسے 1.4 بلین آبادی والے ملک میں سپریم کورٹ کے 34 ججز ہیں، جب کہ پاکستان کی آبادی بھارت کے مقابلے میں ایک چھٹا ہے، مگر ججز کی تعداد تقریباً آدھی ہے۔ اس کے برعکس، امریکہ میں سپریم کورٹ کے صرف 9 ججز ہیں، جبکہ اس کی آبادی پاکستان سے تقریباً چار گنا زیادہ ہے۔
https://twitter.com/x/status/1852381579252764776
ڈاکٹر علوی نے کہا کہ اس صورتحال سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں انصاف کا معیار انتہائی خراب ہے، جو کہ عالمی درجہ بندی میں 139 ممالک میں 130ویں نمبر پر ہے۔ ان کے مطابق، پاکستان میں انصاف کے نظام پر سیاسی مداخلتوں کی وجہ سے یہ صورتحال مزید بگڑ رہی ہے، اور موجودہ قانون سازی کے ذریعے تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کو سیاسی منظر سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں عوام کو امید دلائی کہ ظلم و ناانصافی کی رات ختم ہو رہی ہے اور ملک میں حقیقی انصاف اور شفافیت کا سورج طلوع ہونے والا ہے۔ ڈاکٹر علوی نے کہا کہ جو لوگ پاکستان کے عوام کے حق پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کریں گے، انہیں ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا، اور یہ کہ تاریخ کا رخ بدلہ نہیں جا سکتا۔
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/primary/2022/10/102236062b3ebfa.png