حکومت پنجاب نے سعد رضوی کو رہا کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

saad1231.jpg


پنجاب حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کےسربراہ سعد رضوی کو رہا کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جس میں کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے سعد رضوی کو رہا کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے تمام قانونی تقاضے پورے نہیں کیے ہیں۔

درخواست میں پنجاب حکومت نے سعد رضوی کے چچا امیر حسین کو بھی فریق بنایا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کو سعد رضوی کے خلاف کیس کی مکمل تفصیلات بھی فراہم کیں، سعد رضوی کو نظر بند کرنے کا صوبائی حکومت کا فیصلہ قانونی طور پر غلط نہیں تھا۔

درخواست میں سپریم کورٹ سے سعد رضوی کو رہا کرنے کے لاہور ہایئ کورٹ کے فیصلے کا کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی ہے۔

واضح ہو کہ یکم اکتوبر کو لاہور ہائی کورٹ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ سعد رضوی کو نظر بند کرنے کے حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا فیصلہ سنایا تھا جس کے بعد 9 اکتوبر کو ڈپٹی کمشنر لاہور نے سعد رضوی کی رہائی کے احکامات جاری کردیئے تھے۔

یادرہے کہ علامہ سعد رضوی کورواں برس 12 اپریل کو ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنوں کے اعلان کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
 

Back
Top