
وفاقی حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کو توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی یا موجودہ چیئرمین کی توسیع کے معاملے پر حزبِ اختلاف اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک بدستور برقرار ہے، تاہم حکومت نے موجودہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔
قانون کے مطابق چیئرمین نیب کی تقرری کے لئے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت لازمی ہے، لیکن باہمی اختلافات کے باعث وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے مشاورت نہ کرنے کا فیصلہ کیا دوسری جانب وزیراعظم کے قریبی رفقاء نے موجودہ چیئرمین کو ہی عارضی توسیع دینے کا مشورہ دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک دونوں جانب سے باہمی مشاورت کے بعد ایک شخص کا انتخاب نہیں کیا جاتا تب تک موجودہ چیئرمین نیب کو ہی توسیع دی جانی چاہیے۔
اس ضمن میں وفاقی حکومت نے صدارتی آرڈیننس کا سہارا لینے کا فیصلہ کیا ہے، آرڈیننس کے ذریعے موجودہ سربراہ نیب جاوید اقبال کو آئندہ چار سال تک توسیع دی جانے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے نئے چیئرمین نیب کے لئے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے مشاورت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ نئے چیئرمین نیب کے لیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے مشاورت نہیں کریں گے، نیب نے شہباز شریف کو ملزم ڈکلیئر کیا ہوا ہے لہٰذا یہ طے ہے کہ نئے چیئرمین نیب کے لیے شہبازشریف سے مشاورت نہیں کریں گے کیونکہ شہباز شریف سے اگلے چیئرمین نیب کے بارے میں پوچھنے کا مطلب ہے کہ ملزم سے پوچھیں کہ اس کی تفتیش کون کرے گا۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/dl0nKPV.jpg