خاتون نے پولیس افسر بن کر 25 برسوں بعد اپنے والد کا قاتل گرفتار کر لیا

14kahtoopolicsoooficersjd.png

برازیل کی ایک خاتون نے اپنے باپ کے قاتل کو پکڑنے کے لیے پولیس ملازمت اختیار کر کے مجرم کو گرفتار کر لیا۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برازیل سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کو آخرکار 25 سالوں بعد اپنے صبر کا پھل مل ہی گیا جب ان کے گھر کے سربراہ کو قتل کرنے والے مجرم کو 2 دہائیوں سے زیادہ عرصے کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔ باپ کے قاتل کو گرفتار کرنے کے لیے بیٹی گیسلین سلواڈی ڈیوس نے پولیس میں ملازمت حاصل کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق شمالی برازیل کے علاقے بوواوسٹا سے تعلق رکھنے والی گیسلین سلوا ڈی ڈیوس نے والد کے قاتل کو پکڑنے کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی تھی اور اس کے لیے پولیس میں ملازمت حاصل کی تھی اور آخرکار 25 سالوں بعد مجرم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی۔ 16 فروری 1999ء کو گیسلین سلوا کے والد کو 150 برازیلین ریئل (20 ڈالر) قرض کی ادائیگی کے معاملے پر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔

جیووالڈو کو قتل کرنے کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا جس کے بعد اس کی گرفتاری کے لیے وارنٹ بھی جاری کیے گئے مگر وہ کبھی گرفتار نہ ہو سکا جس کے بعد جیووالڈو کی بیٹی نے مجرم کی گرفتاری کے لیے پولیس افسر بننے کا فیصلہ کر لیا۔ گیسلین سلواڈی ڈیوس باپ کے قتل کے وقت صرف 9 برس کی تھی، تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس نے پولیس میں ملازمت حاصل کی اور 25 سال بعد اپنے والد کے مجرم کو گرفتار کیا۔

واضح رہے کہ قتل کے مقدمے کی سماعت 2013ء میں 12 برس کی سزا سنائی گئی تھی لیکن فیصلے کے خلاف اپیلوں کے بعد اسے رہائی دے دی گئی تھی، حتمی اپیل مسترد ہونے کے بعد 2016ء میں وہ غائب ہو گیا۔ گیسلین سلوانے 2022ء میں پولیس میں ملازمت حاصل کر لی اور والد کے قتل کے 25 برسوں بعد مجرم کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
ناصر بٹ یہ سٹوری بلو رانی کو بھیجو ہو سکتا ہے کہ وہ بھی اپنی ماں کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی کو شش کرے

اسے تاحیات صدارتی استثنیٰ حاصل ہے . ویسے بھی جسے اقوام متحدہ اور سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نہ پکڑ سکی اسکے سامنے یہ کھسرا کیا بیچتا ہے؟؟
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)


اسے تاحیات صدارتی استثنیٰ حاصل ہے . ویسے بھی جسے اقوام متحدہ اور سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نہ پکڑ سکی اسکے سامنے یہ کھسرا کیا بیچتا ہے؟؟
کو شش کرنے میں کیا حرج ہے کبھی کبھی تھکا ہوا کھسرا بھی چل پڑتا ہے
 

Back
Top